سرینگر: میرواعظ کی نظر بندی اور انہیں نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے کی مذمت
سرینگر : بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں قابض انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو آج بھی سری نگر میںگھر میں نظر بند رکھا اور انہیں مسلسل 13ویں ہفتے بھی نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق کی سربراہی میں قائم انجمن اوقاف جامع مسجد سرینگر نے سرینگر میں ایک بیان میں تنظیم کے سربراہ کو گھر میں نظر بند رکھ کر انہیں نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکنے کی مذمت کرتے ہوئے اسے قطعی طور پر بلا جواز قرار دیا ہے۔ بیان میں کہا گیا کہ میر واعظ کو گزشتہ تیرہ ہفتوں سے نماز جمعہ کی ادائیگی سے روکا جا رہا ہے اور انتظامیہ اپنے اس ناروا اقدام کی کوئی معقول وجہ بتانے سے قاصر ہے۔بیان میں کہا گیاکہ انتظامیہ کا یہ اقدام کشمیری مسلمانوں کے دینی امور میں صریح مداخلت ہے، انتظامیہ انتقامی پالیسیوں کا سلسلہ ختم کر کے میر واعظ کو رہا کرے اور انہیں دینی و سیاسی امور کی انجام دہی کی اجازت دے۔
دریں اثنا انجمن اوقاف جامع مسجد نے وادی میں مسلسل خشک سالی اور بارش نہ ہونے کی وجہ سے پیدا ہونے والی صورتحال کوانتہائی تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ خشک سالی نہ صرف کاشتکاری سے وابستہ لوگوں کیلئے فکر و تشویش کا باعث ہے بلکہ یہ متعدد بیماریوں کے پھیلنے کا سبب بھی بن رہی ہے۔بیان میں آئمہ اور علمائے کرام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بارش کیلئے انفرادی اور اجتماعی سطح پر”نماز استسقائ“ اور دعاوں کا اہتمام کریں۔