اقوام متحدہ کی قراردادوں پر تاحال عملدرآمد نہ ہونا عالمی ادارے کے وجود پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے، مقررین
اسلا م آباد:اسلام آباد میں منعقدہ ایک سیمینار کے مقررین نے کہا ہے کہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کے بارے میں اقوام متحدہ کی دہائیوں پرانی قراردادوں پر تاحال عملدرآمد نہ ہونا عالمی ادارے کے وجود پر ایک بڑا سوالیہ نشان ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ”کشمیری عوام کا حق خودارادیت اور اقوام متحدہ کی ذمہ داری” کے عنوان سے سیمینار کا انعقاد انسٹیٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز اور کشمیر ی صحافیوں کی تنظیم یونائیٹڈ کشمیر جرنلسٹس ایسوسی ایشن نے کیا تھا۔ سیمینار کے مقررین نے کہا کہ اقوام متحدہ نے 05 جنوری 1949 کو ایک اہم قرار داد منظور کی جس میں کشمیری عوام کو آزادانہ اور غیر جانبدارانہ رائے شماری کے ذریعے اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کا حق دیا گیا ہے لیکن بھارت کی ہٹ دھرمی اور غیر حقیقت پسندانہ طرز عمل کی وجہ سے اس قرار داد پر اب تک عملدرآمد نہ ہوسکا۔
مقررین نے کہا کہ کشمیر کا تنازعہ گزشتہ کئی دہائیوں سے اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر ہونے کے باوجود حل طلب ہے۔ انہوں نے عالمی ادارے پر زور دیا کہ وہ جنوبی ایشیا میں مستقل امن کو یقینی بنانے کے لیے کشمیریوں کو ان کا حق خودارادیت دے کر اس دیرینہ تنازعہ کے حل کے لیے اقدامات کرے۔
مقررین میں مسلم لیگ ن آزاد کشمیر کے صدر شاہ غلام قادر، کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر کے رہنما غلام محمد صفی ، ایڈووکیٹ پرویز شاہ، معروف غیر ملکی صحافی رابرٹ فتینا، ڈاکٹر فرح ناز، نازش الطاف، ڈاکٹر اشرف وانی اور یو کے جے اے کے صدر عبداللطیف ڈار شامل تھے۔ کے آئی آئی آر کے سربراہ الطاف حسین وانی نے سیمینار کی نظامت کی۔
سیمینار میں اسلام آباد کی مختلف یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم نوجوان سکالرز کی بڑی تعداد نے سیمینار میں شرکت کی۔