جموں

تنازعہ کشمیر کے پائیدار حل کیلئے جامع مذاکرات پرزور

WhatsApp Image 2024-01-19 at 2.15.46 PM

جموں:یونائیٹڈ پیس الائنس کے زیر اہتمام آج جموں میں ایک پروگرام میں کشمیری سماجی و سیاسی کارکنوں نے بھارتی سول سوسائٹی کے سرکردہ اراکین کے ساتھ مقبوضہ جموں وکشمیر کے عوام کو درپیش مشکلات اور مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی سول سوسائٹی کے سرکردہ اراکین میں امن کارکن دیا سنگھ، سینئر صحافی آنند وردھن، اشوک وانکھیڑے، شیخ حسین، اروند خوشواہا، اجے شکلا اور انوکھا لال شامل تھے۔ متعدد سماجی و سیاسی تنظیموں سے تعلق رکھنے والے مقررین نے وفد کو مقبوضہ علاقے کے لوگوں کو درپیش مشکلات اورانکے مسائل سے آگا ہ کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ دنیا کی سب سے بڑی نام نہادجمہوریت کے دعویدار بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں جمہوریت کے کوئی آثار نہیں ہیں۔انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں اظہار رائے آزادی پر قدغن عائد ہے اوراختلاف کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے دیرینہ تنازعہ کشمیر کے پائیدار حل کیلئے تمام فریقوں کے درمیان جامع مذاکراتی عمل پر زور دیا۔مقررین نے بھارتی سول سوسائٹی کے ارکان پر مقبوضہ کشمیر میں بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کوبھارت بھر میں جاگر کرنے پر زور دیا۔متعدد سماجی و سیاسی تنظیموں اور کارکنوں کے اتحادیونائیٹڈ پیس الائنس کے چیئرمین میر شاہد سلیم نے اس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے مقبوضہ کشمیر کا دورہ کرنے اور کشمیری عوام کے دکھ درد میں شریک ہونے پربھارتی سول سوسائٹی کے اراکین کا شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے کہا کہ سول سوسائٹی کوبھارت کے عوام کو تنازعہ کشمیر کے تاریخی پس منظر کو سمجھنے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہے۔وفد کے ارکان نے شرکاء کو یقین دلایا کہ وہ جموں و کشمیر کے عوام کے ساتھ روا رکھے جانے والے سامراجی اورنوآبادیاتی سلوک کو بھارت بھر میں اجاگر کرتے رہیں گے۔مقررین میں آئی ڈی کھجوریا، محمد یوسف تاریگامی، شیخ عبدالرحمن،تارسیم لال، مقبول، شبانجی کول، کلبھوشن سنگھ، اندر دیو سنگھ، سنی کانت چب، چودھری سعید، نریندر سنگھ خالصہ، سباش مہتا، بابو حسین ملک، تاجندر سنگھ، لکاش بالی، ڈاکٹر محمد حسین، ہرجیت سنگھ، سکھدیو سنگھ، پریتم سنگھ، ایڈوکیٹ جمیل کاظمی، منصور ماگرے، فاروق احمد اور شیخ یوسف شامل تھے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button