بھارتی سپریم کورٹ نے بلقیس بانو آبروریزی کے مجرموں کی واپس جیل جانے کی تاریخ میں توسیع کی درخواست مسترد کر دی
نئی دلی:بھارتی سپریم کورٹ نے بلقیس بانو اجتماعی آبروریزی کے 11 مجرموں کی طرف سے دائر کی گئی درخواست کو مسترد کر دیا جس انہوں نے دوبارہ جیل جانے کے لیے مزید وقت دینے کی درخواست کی تھی۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جسٹس این وی ناگرتھنا کی سربراہی میں بنچ نے مجرموں کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا”درخواست دہندگان کی جانب سے پیش کی گئی وجوہات بلا جواز ہیں۔درخواست مسترد ہونے کے بعد اب تمام 11 مجرموں جسونت نائی، گووند نائی، شیلیش بھٹ، رادھیشیام بھگوان داس شاہ، بپن چندر جوشی، کیسر بھائی ووہنیا، پردیپ موردھیا، بکا بھائی ووہنیا، راجو بھائی سونی، متیش بھٹ اور رمیش چندنا کو اب 22.جنوری تک خودسپردگی کرنی ہوگی۔
بنچ نے گجرات کی بی جے پی حکومت کی طرف سے مجرموں کو دی گئی معافی 8 جنوری کو منسوخ کرتے ہوئے انہیں دو ہفتوں میں متعلقہ جیل حکام کے سامنے خودسپردگی کا حکم دیا تھا۔ بلقیس بانو کوگجرات فسادات کے دوران 3 مارچ 2002 کو اجتماعی آبروریزی کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ ہندو انتہا پسندوں نے بلقیس بانوجو اس وقت حاملہ تھی کی تین سالہ بیٹی صالحہ اور خاندان دیگر 13 افراد قتل کر دیے تھے