بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پرکشمیر پر غاصبانہ قبضے کے خلاف برطانیہ بھر میں احتجاجی مظاہرے
برمنگھم: بھارتی یوم جمہوریہ کے موقع پرجموں و کشمیر پر بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف برطانیہ بھر میں احتجاجی مظاہرے کیے گئے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق برمنگھم، لوٹن، والسال، بریڈ فورڈ اور گلاسگو سمیت مختلف شہریوںمیں کشمیر کی آزادی کے حق میں مظاہرے کیے گئے جہاں کشمیریوں کے حامیوںنے اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیاکہ وہ کشمیریوں سے کیے گئے وعدے پورے کریں۔ مظاہرین نے بھارت کے یوم جمہوریہ کو یوم سیاہ کے طور پرمناتے ہوئے کہا کہ بھارت کوجس نے کشمیر پر غیر قانونی طور پر قبضہ کررکھا ہے، اپنا یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق نہیں ہے۔تحریک کشمیر برطانیہ کے صدر فہیم کیانی نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ یوم جمہوریہ منانا کسی بھی قوم کے لیے فخر کی بات ہے، خاص طور پر ان لوگوں کے لیے جنہوں نے استعمار ی طاقتوںسے آزادی حاصل کی لیکن بھارت کے معاملے میں یہ دن ملک کے لیے ایک اور دھبہ ہے کیونکہ وہ ہر دوسرے دن بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کر رہا ہے اوراس نے کشمیر پر غاصبانہ قبضہ کررکھاہے۔ انہوں نے یاددلایا کہ کس طرح بھارت نے اپنے اسی آئین کا جس کا وہ آج دن منا رہا ہے، استعمال کرتے ہوئے کشمیر پر قبضہ کر کے اسے ایک نوآبادی میں تبدیل کر دیا ہے۔ فہیم کیانی نے کہاکہ کشمیر میں بھارت کی طرف سے کشمیریوں کے حقوق اور اقوام متحدہ کے چارٹر کی کھلی خلاف ورزیاں عالمی برادری سے تقاضا کرتی ہیںکہ وہ بھارتی آئین کی قانونی حیثیت پر سوال اٹھائے کہ آیا یہ بین الاقوامی معیارات پر پورا اترتا ہے یا نہیں۔ تحریک کشمیر یورپ کی قیادت کرنے والے رہنما محمد غالب نے کہا کہ کشمیری بھارت کے یوم جمہوریہ منانے کے خلاف نہیں لیکن اس نے کشمیریوں کے بنیادی حقوق کو سلب کررکھا ہے جنہیں کسی اور نے نہیں بلکہ اقوام متحدہ نے حق خودارادیت کا وعدہ کررکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارتیوں کو بین الاقوامی قوانین اور اقوام متحدہ کی طرف سے کشمیریوں کو دیئے گئے بنیادی حقوق سلب کرکے یوم جمہوریہ منانے کا کوئی حق نہیں ہے۔