تریپورہ تشدد نے بھارت کی ساکھ کو داغدار کیا،جمعیت علمائے ہند
نئی دہلی 06 نومبر (کے ایم ایس)جمعیت علمائے ہند کے صدر مولانا ر ارشد مدنی نے کہا ہے کہ تریپورہ کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی ریاست میں مسلم مخالف تشدد کے لیے ذمہ دار ہے اور یہ انتہائی بدقسمتی کی بات ہے کہ اب تک مجرموں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی گئی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق مولانا ارشد مدنی نے ایک بیان میں کہا کہ تریپورہ ایک پرامن ریاست تھی تاہم جب سے ایک خاص نظریہ رکھنے والی پارٹی اقتدار میں آئی ہے فرقہ پرست عناصر اور ان کی تنظیموں کو بہت زیادہ آزادی ملی ہے ۔انہوں نے کہا کہ مشتعل ہجوم نے 12 مساجد پر حملہ کیا اور آتش زنی سے مسلمانوں کی عبادت گاہوں، دکانوں اور دیگر املاک کو شدید نقصان پہنچایا۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی اور مرکزی حکومت دونوں نے ابھی تک مجرموں کے خلاف کوئی کارروائی نہیں کی ہے جس سے قانون کی حکمرانی کے ساتھ ساتھ انصاف کے نظام پر بھی سوال اٹھتا ہے۔انہوں نے کہا کہ یہ شرم کی بات ہے کہ ہجوم نے مسلم اکثریتی علاقوں میں مساجد اور دکانوں کو آگ لگا دی جبکہ پولیس اور انتظامیہ خاموش تماشائی بنی رہی۔ مولانا مدنی نے کہا کہ یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ تشدد بنگلہ دیش میں ہندوو¿ں پر حملوں کا بدلہ ہے لیکن اگر کسی غیر ملک میں کچھ ہو جائے تو کیا اپنے ہی ملک کے شہریوں سے بدلہ لینا درست ہے ۔انہوں نے تریپورہ میں مسلمانوں کے خلاف تشدد کی شدید مذمت کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ریاستی حکومت مسلمانوں کے تحفظ کو یقینی بنائے بلکہ مجرموں کے خلاف سخت قانونی کارروائی کرے۔