عمر عبداللہ کا بھارتی پولیس کی متنازعہ مردم شماری پر اظہار تشویش
جموں: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی پولیس کی طرف کی جانے والی متنازعہ مردم شماری پر شدید تشویش کا اظہار کیا ہے ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی پولیس نے مقبوضہ جموں کشمیرکے رہائشیوں کے غیر ملکی دوروں کی تفصیلات سمیت دیگر ذاتی معلومات کے حصول کے لیے ایک جامع مردم شماری شروع کررکھی ہے۔ پولیس نے وادی کشمیر کے تمام گھروں میں ایک فارم تقسیم کیا ہے جس میں مکینوں اور بیرون ممالک آباد خاندان کے افراد کی تفصیلات طلب کی گئی ہیں۔ فارم میں گھر کے ہر فرد کو اپنی اپنی تصاویر لگانا ہوگی اور ان سے انکے نام، جنس، عمر، پیشہ، گھر کے مالک سے تعلق، عسکریت پسندوں کے ساتھ روابط، ، ملکیتی گاڑی کا رجسٹریشن نمبر ، گھر کے کسی فرد کے کسی غیر ملکی دورے کی تفصیلات وغیرہ طلب کی گئی ہی ۔
عمر عبداللہ نے جموں میں ایک اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مردم شماری پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ لوگوں سے انتہائی مضحکہ خیز اور توہین آمیز سوالات پوچھے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کی حکومت اپنی کامیابیوں کے بلند بانگ دعوے کررہی ہے لیکن مہنگائی ، بے روزگاری، ترقیاتی خسارہ اور امن و اماں کی ابتر صورتحال ان دعوﺅں کی نفی کر رہی ہے ۔