بھارت :کسانوں کا دلی چلو مارچ،ہریانہ میں سخت حفاظتی انتظامات، کئی اضلاع میں انٹرنیٹ سروس معطل
چندی گڑھ:
بھارت میں کسانوں کے 13فروری کے مجوزہ دہلی چلو مارچ سے قبل ریاست ہریانہ کی پولیس نے سخت حفاظتی انتظامات کیے ہیں اور جگہ جگہ رکاٹیں کھڑی کر دی ہیں۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ہریانہ پنجاب کی شمبھو سرحد کو مستقل طور پر سیل کر دیا گیا ہے اور مارچ کو روکنے کیلئے ہائی وے پر سیمنٹ کی ایک بڑی دیوار کھڑی کر دی گئی ہے کیونکہ پچھلی بار کسانوں نے پولیس کی طرف سے کھڑی کی گئی رکاوٹوں کو اپنے ٹریکٹروں سے دریا میں پھنک دیا تھا۔کسانوں کے مارچ کے پیش نظر ہریانہ میں پیرا ملٹری کی پچاس کمپنیاں تعینات کی گئی ہیں۔
کسانوں کے مارچ کی وجہ سے ہریانہ کے کئی اضلاع میں آج صبح چھ بجے سے انٹرنیٹ سروس بھی معطل کی گئی ہے ۔ پولیس نے پنجاب سے آنے والے تمام راستوں کو سیل کر دیا ہے ۔
کسانوں کا کہنا ہے کہ وہ 13فروری کو دہلی کی طرف ہر حال میں ٹیکٹر مارچ کریں گے۔ بھارتی میڈیا نے رپورٹ کیا کہ کسانوں کے مارچ کے حوالے سے جو انٹیلی جنس رپورٹس سامنے آئی ہیں ان میں بتایا گیا ہے کہ کسانوں نے مارچ کے سلسلے میں کئی ریہر سلیں بھی کی ہیں، اب تک ایسی چالیس ریہرسلیں کی گئیں جن میں 10 ہریانہ میں جبکہ 30پنجاب میں کی گئیں۔ انٹیلی جنس رپورٹ میں کہا کہ گیا کہ 15سے 20ہزار کسان ڈھائی ہزار ٹریکٹر لے کر آسکتے ہیں ، کسان پنجاب، ہریانہ ، راجستھان ، اتر پریش ، کیرالہ اور کرناٹک سے آئیں گے ، مارچ کے حوالے سے کسان اب تک 100کے لگ بھگ اجلاس کر چکے ہیں۔