قابض حکام کی عدم توجہی کی وجہ سے مقبوضہ جموں وکشمیرمیں تعلیمی بحران سنگین رخ اختیارکرتا جا رہا ہے
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ایک رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ 50فیصد سے زائد اسکول ان ضروری سہولیات سے محروم ہیں جو سیکھنے کے سازگار ماحول کے لیے ضروری ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یونیفائیڈ ڈسٹرکٹ انفارمیشن سسٹم فار ایجوکیشن (UDISE)کے تازہ ترین اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ تقریبا 10ہزاراسکولوں میں لائبریری کی سہولیات نہیں ہیں،تقریبا 10ہزاراسکول کھیل کے میدانوں سے محروم ہیں۔ ہزاروں اسکول بیت الخلاء اوردیگر سہولیات سے محروم ہیں جبکہ دس ہزاراسکول ریمپ کے بغیر ہیں۔یہ واضح کمی سکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے لیے طلباء کو تعلیمی اور غیر نصابی سرگرمیوں میں شامل کرنے کے لئے ایک اہم چیلنج ہے اور طلباء میں پڑھنے کے کلچر کی نشوونما میں شدید رکاوٹ ہے۔ اس کے علاوہ کھیل کے میدانوں کی کمی بچوں کو انتہائی ضروری جسمانی سرگرمیوں اور تفریحی مواقع سے محروم کر دیتی ہے۔ ریمپ کی عدم موجودگی خصوصی ضروریات کے حامل طلبا ء کے لیے رسائی کے بارے میں خدشات پیدا کرتی ہے جن پر توجہ نہیں دی جاتی ہے۔مقامی لوگ تعلیمی نظام کو درپیش ان بنیادی مسائل کو حل کرنے میں ناکامی اور غفلت پر قابض حکومت پر شدید تنقید کرتے ہیں۔