بھارتی مسلمانوں نے ملک کو بحران سے بچانے میں اہم کردارادا کیا
لکھنو: بھارت میں معروف سیاسی مبصر، صحافی اور یوٹیوبر شیام میرا سنگھ نے ملک کو ایک سنگین بحران سے بچانے کے لئے مسلمانوں کی طرف سے ادا کیے گئے ناگزیر کردار کو اجاگر کیاہے۔
بھارت بھر میں مسلم دشمن جذبات میں اضافے پر بڑھتے ہوئے خدشات کے دوران میرا سنگھ کا بیان موجودہ سماجی و سیاسی منظر نامے کو ظاہرکرتا ہے۔ یہ بیان مسلم دشمن بیان بازی کے ایک پریشان کن رجحان کو نمایاں کرتا ہے، خاص طور پر کچھ ریاستی حکومتیں دشمنی کے ماحول کو واضح طور پر فروغ دے رہی ہیں جن میں اتراکھنڈ کی حکومت بھی شامل ہے۔سنگھ نے مسلم دشمن نظریات کا پرچار کرنے والے افراد کو فراہم کردہ تحفظ کے ساتھ ساتھ مقبروں اور مدرسوں کو نشانہ بنا کر مسمار کرنے کی طرف توجہ مبذول کرائی۔ انہوں نے اتراکھنڈ کے وزیر اعلی پر اشتعال انگیز بیانات کے ذریعے تنائو کو بڑھانے اور پہلے سے کشیدہ ماحول کو مزید خراب کرنے پر بھی تنقید کی۔ اتراکھنڈ میں یکساں سول کوڈ متعارف کراناشدید تشویش کا باعث ہے جسے میراسنگھ مسلم کمیونٹی کو مشتعل کرنے کی دانستہ کوشش کے طور پر دیکھتے ہیں۔ تاہم وہ ان ہتھکنڈوں کو سمجھنے اور امن واستحکام کے لیے غیر متزلزل عزم پر بھارتی مسلمانوں کی سمجھداری کی تعریف کرتے ہیں۔میرا سنگھ نے مشکلات کا سامنا کرنے کے باوجود خبردارکیاکہ مسلم کمیونٹی کے صبر کو کمزوری نہ سمجھا جائے۔انہوں نے ہندئوں پر زور دیا کہ وہ اپنے مسلمان بھائیوں کے ساتھ کھڑے ہوں۔ ان کا بیان بھارتی معاشرے میں امتیازی سلوک کا مقابلہ کرنے اور ہم آہنگی کو برقرار رکھنے کے لئے اتحاد کی اہمیت کو اجاگر کرتاہے۔