مودی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے مقبوضہ جموں وکشمیرمسلسل عدم استحکام کا شکار ہے: نیشنل کانفرنس
جموں: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل کانفرنس نے کہا ہے کہ امن، ترقی اور نئی صنعتیں لگانے کے بارے میں مودی حکومت کے بلند و بانگ دعوے کاغذوں تک ہی محدود ہیں کیونکہ علاقے میں بے روزگار نوجوانوں کی تعداد سات لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نیشنل کانفرنس کے خطہ جموںکے صدر رتن لال گپتا نے جموں میں نوجوانوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مقبوضہ جموں وکشمیرکے نوجوان بی جے پی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے مایوسی کا شکار ہیں۔انہوں نے کہاکہ80ہزار کروڑ روپے کے مفاہمتی یادداشتوں پر دستخط کرنے کے بڑے بڑے دعوے کاغذات تک ہی محدود ہیں۔انہوں نے کہاکہ وقت آگیا ہے کہ انتظامیہ ایک وائٹ پیپر جاری کرے اور بتائے کہ گزشتہ پانچ سالوں میں جموں و کشمیر میں کتنی صنعتیں قائم ہوئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیرمیں بے روزگار افراد کی تعداد سات لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے۔انہوں نے کہا ستم ظریفی یہ ہے کہ اہل اورپیشہ ور نوجوانوں کی دستیابی کے باوجود وہ انتظامیہ کے ناروا رویے کی وجہ سے ملازمتوں کے لیے ترس رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پہلے سے قائم صنعتی شعبہ بند ہونے کے دہانے پر ہے جس کے لیے پوری طرح حکومت طور پر ذمہ دار ہے کیونکہ وہ صنعت دشمن پالیسی پر عمل پیرا ہے۔این سی رہنما نے کہا کہ مودی حکومت کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے کوئی بھی مقبوضہ جموں وکشمیرمیں سرمایہ کاری کرنے کے لیے تیارنہیں ہے کیونکہ خطہ بدستور بدانتظامی کی وجہ سے عدم استحکام اور غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے۔