کل جماعتی حریت کانفرنس کی مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوجیوں کی مسلسل تعیناتی پر اظہار تشویش
سرینگر09 نومبر (کے ایم ایس)
غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے مقبوضہ علاقے میں بھارتی قابض فوجیوں کی تعیناتی میں مسلسل اضافے پر گہری تشویش کا اظہار کیا ہے کیونکہ مزیدفوجیوں کی تعیناتی کی وجہ سے کشمیری عوام کو درپیش مشکلات میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں عام شہریوں کے تحفظ کے حوالے سے مقبوضہ علاقے کی موجودہ صورتحال کو انتہائی مخدوش قراردیا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیریوں کو پہلے ہی مسلسل تلاشی اور محاصرے کی جاری کارروائیوں، بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی کے چھاپوں اورسرکاری ملازمین ، طلبہ ، تاجروں ، صحافیوں ، وکلا ء ، دانشوروں اور سیاسی کارکنوں کی گرفتاریوں کی وجہ سے شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ فسطائی مودی حکومت مقبوضہ علاقے میں مختلف حیلے بہانوں سے لوگوں کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنارہی ہے ۔حریت ترجمان نے مزید کہا کہ تمام اداروں کو ہندوتوا نظریے کے تحت لایا جارہا ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے ماورائے عدالت قتل، نسل کشیُ، جبری گرفتاریاں، ظلم و تشدد، خواتین کے ساتھ ناروا سلوک، سیاسی سرگرمیوں پر قدغن اور تمام بنیادی انسانی حقوق کی پامالی روز کا معمول بن چکاہے۔حریت ترجمان نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی قابض افواج کے ہاتھوں کشمیریوں کی منظم نسل کشیُ کا فوری نوٹس لیں اور کشمیریوں کا قتل عام بند کرانے اورانہیں اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ خودکرنے کا حق دینے کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائیں۔