کینیڈین دستاویزی فلم میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی سے متعلق خطرناک انکشافات
اوٹاوہ:کینیڈین دستاویزی فلم میں سکھ رہنماء ہردیپ سنگھ نجر اور گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کا الزام بھارتی وزیراعظم نریندر مودی پرعائد کیاگیاہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کینیڈین براڈکاسٹنگ کارپوریشن پر نشر کی جانیوالی والی ففتھ اسٹیٹ نامی تحقیقاتی دستاویزی فلم میں بھارتی وزیراعظم مودی سے متعلق خطرناک انکشافات کیے گئے ہیں۔دستاویزی فلم میں ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کے وقت کی خصوصی ویڈیو بھی شامل کی گئی ہے۔ہردیپ سنگھ نجر کو گزشتہ سال18جون کو برٹش کولمبیا میں ایک گوردوارہ کے دروازے پر قتل کیا گیا تھا، اس قتل میں مودی کے ملوث ہونے کے مضبوط شواہد پر کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے کھل کر بھارت پر الزام لگایا تھا۔گرپتونت سنگھ پنوں کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندرمودی نے اجیت ڈوول کے مشورے پر بھارتی خفیہ ایجنسی را کے سربراہ کو انکے بھی قتل کی ہدایت کی تھی، کوئی شک نہیں کہ مودی نے ہردیپ سنگھ نجر کے قتل کا حکم دیا تھا۔امریکا میں گرپتونت سنگھ پنوں کے قتل کی سازش کے الزام میں ایک بھارتی شہری نکھل گپتا کوگرفتار کیاگیا ہے ۔ فرد جرم کے مطابق نکھل نے قتل کی سازش کیلئے ایسے شخص سے مدد مانگی جو مخبر تھا۔گرپتونت سنگھ کے مطابق فرد جرم میں یہ بھی کہاگیا ہے کہ جون میں کینیڈا میں خالصتان کے قیام کیلئے دنیا بھر میں ریفرنڈم منعقد کرنے والے 3 افراد کو قتل کرنے کا منصوبہ بنایاگیاتھا۔گرپتونت سنگھ پنوں کے مطابق ہم چاہتے ہیں پنجاب کے عوام کو بھی ووٹ کا حق حاصل ہو اور اسی لئے بھارت نے ہردیپ سنگھ نجرکوقتل کیا۔دستاویزی فلم ففتھ اسٹیٹ میں کینیڈا میں مقیم دیگر سکھوں کے انٹرویوز بھی شامل ہیں۔