شہریت ترمیمی ایکٹ براہ راست انسانیت کی توہین ہے، کیرالہ میں نافذ نہیں ہونے دیں گے : وزیر اعلیٰ
کیرالہ:بھارتی ریاست کیرالہ کے وزیر اعلی پنارائی وجین نے نریندر مودی کی بھارتی حکومت کی جانب سے متنازعہ شہریت ترمیمی قانون کے نفاذ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کیرالہ اس متنازعہ قانون پر عملدرآمد نہیں کیا جائیگا ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وزیر اعلی وجین نے متنازعہ قانون شہریت کو نافذ کرنے کے بی جے پی حکومت کے فیصلے کی شدیدمذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اسے لوگوں میں تقسیم، فرقہ وارانہ جذبات کو بھڑکانے اور آئین کے بنیادی اصولوں کو مجروح کرنے کی دانستہ کوشش قرار دیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ کیرالہ حکومت ریاست میں اس قانون کے نفاذ کو قبول نہیں کرے گی۔شہریت ترمیمی قانون کے بارے میں مودی حکومت کے نوٹیفکیشن کے جواب میں وزیر اعلی وجین نے خبردار کیا کہ اس اقدام سے ملک غیر مستحکم ہو گا اور مذہب کی بنیاد پر بھارتی شہریوں میں تقسیم بڑھے گی ۔ کیرالہ کے وزیر اعلی نے اس اقدام کو ہندوتوا کے فرقہ وارانہ ایجنڈے پر عمل درآمد کی سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان، بنگلہ دیش اور پاکستان سے آنے والے غیر مسلم تارکین وطن کو شہریت دیناغیر آئینی ہے۔انہوں نے قانون کی امتیازی دفعات پر تنقید کی جن میں بھارتی شہریت کو مذہب کے لحاظ سے وضع کیا گیاہے۔