میرواعظ کا غیر قانونی طورپر نظر بند ہزاروں کشمیریوں کی رہائی کا مطالبہ
سرینگر: کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق نے بھارت پر زور دیا ہے کہ وہ برسہا برس سے جیلوں میں غیر قانونی طور پر نظر بند ہزاروں کشمیریوںکو رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں خیر سگالی کے جذبے کے تحت رہا کرے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق میر واعظ عمر فاروق نے آج جامع مسجد سرینگر میں ایک بڑے اجتماع سے خطاب میں کہا کہ غیر قانونی طورپر بند کشمیری سخت مشکلات کی زندگی بسر کررہے ہیں اور دور دراز کی جیلوں میں ہونے کی وجہ سے انکے اہلخانہ اور رشتہ دار وں کو ان سے ملاقات میں دشواریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ انہوں نے کشمیر یوں کو درپیش مشکلات کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ لوگوں کو رمضان المبارک کے مقدس مہینے میں بھی بجلی کی شدید لوڈشیڈنگ کا سامنا ہے جو انتہائی باعث تشویش ہے۔انہوں نے رمضان المبارک میں بنیادی اشیائے ضروریہ کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور اس حوالے سے انتظامیہ کی بے حسی کو انتہائی افسوسناک قرار دیا ۔
میرواعظ نے کہا کہ رمضان المبارک عبادات اور مساوات کا مہینہ ہے لہذا ہمیں چاہیے کہ اہم اندر خلوص ،باہمی رواداری اور ایک دوسرے کی اعانت کا جذبہ پیدا کریں تاکہ اس عمل سے ہم اپنے رب کو راضی کر سکیں ۔میرواعظ نے نوجوان نسل کو قوم کا اثاثہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہمارے نوجوانوں میں صلاحیتوں کی کمی نہیں ہے لہذا انہیں چاہیے کہ وہ ایک منصفانہ اور رواداری سے بھر پور معاشرے کی تعمیر کیلئے اپنی صلاحیتوں کو بروئے کارلائیں ۔
یاد رہے کہ اگست2019کے بعد یہ پہلی مرتبہ ہے کہ قابض بھارتی انتظامیہ نے میر واعظ عمر فاروق کو رمضان المبارک کے مقدس میں سرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں وعظ و تبلیغ کی اجازت دی ۔انہوںنے اپنے خطاب میں لوگوں سے یہ بھی اپیل کی کہ وہ جموںو کشمیر کی روایتی فرقہ وارانہ ہم آہنگی ، ملی یگانگت اور بھائی چارے کے ماحول کو قائم رکھیں ۔ انہوں نے علاقے کی جملہ دینی ، سماجی یا سیاسی تنظیموں پر بھی زور دیا کہ وہ ذاتی اور تنظیمی مفادات سے بالاتر ہو کر علاقے کے عوام کے درمیان اتحاد و اتفاق کے ماحول کو فروغ دینے کیلئے مل جل کرکام کریں۔