مقبوضہ جموں و کشمیر

غیر ریاستی باشندوں کو جموں و کشمیر میں ووٹ کا حق دینا نا قابل قبو ل ہے: آغا حسن

 

aga

سرینگر 20اگست(کے ایم ایس) غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میںکل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما آغا سید حسن الموسوی الصفوی نے لاکھوں کی تعداد میں غیر ریاستی باشندوں کو ووٹ کا حق دینے کے فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے اس غیر آئینی اور غیر جمہوری فیصلے کو جموں و کشمیر کے عوام کے لئے لمحہ فکریہ اور پوری دنیا کے لئے چشم کشا قرار دیاہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق آغا سید حسن نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ ریاستی عوام کے تشخص ،حقوق اور مستقبل کو مخدوش بنانے اور علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنے کی سازش ہے۔انہوں نے کہا کہ 25لاکھ غیر ریاستی باشندوں کو جموں و کشمیر میں ووٹ دینے کے حق کے بعد ریاست میں انتخابات منعقد کرانا کوئی معنی نہیں رکھتا۔آغا حسن نے کہا کہ غیر ریاستی باشندوں کو یہاں ووٹر بنانے کا کوئی جواز نہیں ہے۔انہوں نے کہاکہ بی جے پی حکومت اس طرح کے مضحکہ خیز ہتھکنڈوں کا سہارا لیکر کشمیر میں انتخابی فوائد حاصل کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔ دریں اثناء آغاسید حسن نے میر واعظ عمر فاروق کی مسلسل نظر بندی سے متعلق بھارتی گورنرمنوج سنہا کے بیان کو حقائق کے برعکس قرار دیتے ہوئے کہا کہ میر واعظ کشمیر گزشتہ3سال سے مسلسل اپنے گھر میں نظربند ہیںاور انہیں کسی بھی مذہبی، سماجی یا فلاحی پروگرام میں شرکت کی اجازت نہیں دی جا رہی ہے ۔آغاسید حسن نے کہا کہ اگر بھارتی گورنرکا بیان حق پر مبنی ہے تو اگلے جمعہ کو دیکھا جائے گا کہ کیا واقعی میر واعظ کشمیر مرکزی جامع مسجد میں آکر نماز جمعہ پڑھا سکیں گے؟

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button