بھارت

مودی کے دورہ اروناچل پردیش پر چین کے اعتراض کے بعد بھارت چین کشیدگی میں اضافہ

china

بیجنگ: چین نے اروناچل پردیش پر اپنے دعوے کو دہراتے ہوئے اسے چین کا موروثی حصہ قرار دیا ہے جس سے بھارت اور چین کے درمیان پہلے سے موجود کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ دعویٰ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے اروناچل پردیش کے حالیہ دورے کے بعد کیا گیا ، تاہم نئی دہلی نے بیجنگ کے اعتراضات کو مسترد کر دیا۔چینی وزارت دفاع کے ترجمان سینئر کرنل ژانگ ژیاانگ نے چین کے موقف کو دہراتے ہوئے خطے کو چین کا اٹوٹ حصہ قراردیا۔ اروناچل پردیش جسے چین میں جنوبی تبت بھی کہا جاتا ہے، دونوں ملکوں کے درمیان مسلسل کشیدگی کا باعث رہا ہے۔ مودی کی طرف سے سیلا ٹنل میں دلچسپی نے جس کا مقصد چین کے ساتھ سرحد پر رابطوں اور فوجیوں کی نقل و حرکت کو آسان بناناہے، کشیدگی کو مزید بڑھا دیا ہے۔سیلا ٹنل کی تعمیرپرجو 13ہزارفٹ کی بلندی پر واقع ہے اور اتنی بلندی پر دنیا کی سب سے لمبی دو لین سڑک والی سرنگ ہے، چینی فوج نے شدید تنقید کی ہے۔مودی کے دورے پر چین کے اعتراض پر بھارت کی طرف سے سخت ردعمل سامنے آیا۔ بھارتی وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے بھارت کے موقف کو دہراتے ہوئے کہا کہ چین کے اعتراض سے اروناچل پردیش کی خودمختاری کی حقیقت کو تبدیل نہیں کیاجاسکتا۔چونکہ علاقائی تنازعات پر کشیدگی برقرار ہے، مبصرین کو خدشہ ہے کہ صورتحال مزید بگڑ سکتی ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button