ایمنسٹی انٹرنیشنل کا تلنگانہ میں نگرانی کے وسیع اقدامات پر اظہار تشویش
لندن 10نومبر (کے ایم ایس) انسانی حقوق کے عالمی ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا ہے کہ بھارتی ریاست تلنگانہ کے شہر حیدرآباد میں نگرانی کے وسیع پیمانے پراقدامات نے انسانی حقوق کو خطرے میں ڈال رہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ایک رپورٹ میں کہاکہ حیدرآبامیں ایک بڑے کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر کی تعمیر شروع کر دی گئی ہے جس کا مقصد پوری ریاست کو وسیع پر نگرانی کے حوالے سے جوڑنا ہے۔ انٹرنیٹ فریڈم فاو¿نڈیشن کے ایک مطالعے سے پتا چلا ہے کہ بھارت میں شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی پروجیکٹس کی سب سے زیادہ تعداد ریاست تلنگانہ میں ہے۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے Matt Mahmoudi نے ایک بیان میں CCTV کیمرہ نیٹ ورک اور چہرے کی شناخت کی ٹیکنالوجی (FRT) کے وسیع استعمال کے بارے میں شدید تشویش کا اظہار کیا۔ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ سی سی ٹی وی کے علاوہ، ہمیں اس بات پر تشویش ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے عام شہریوں کو تلاشی اور ان کی تصویر لے سکتے ہیں۔حیدرآباد کے بنجارہ ہلز میں واقع سی سی ٹی وی مبینہ طور پر 6لاکھ کیمروں تک کے ڈیٹا کی پروسیسنگ میں ایک ساتھ معاونت کرے گا ۔ ان کیمروں کو حیدرآباد پولیس کے موجودہ لوگوںکی پہچان کے سافٹ ویئر کے ساتھ مل کر استعمال کیا جا سکتا ہے تاکہ لوگوں کو ٹریک کیا جا سکے