مقبوضہ جموں و کشمیر

ہندوتوا کو داعش اور بوکوحرام جیسی دہشت گرد تنظیم قراردینے پر سلمان خورشید پر کڑی تنقید


نئی دلی11 نومبر (کے ایم ایس)
بھارت کے سابق وزیر خارجہ اور کانگریس کے رہنماء سلمان خورشید کی طرف سے اپنی حالیہ تصنیف ‘سن رائز اوور ایودھیا’ میں ہندوتوا نظریہ کا موازنہ داعش اور بوکوحرام جیسی دہشت گرد تنظیموں سے کرنے سے بھارت میں تنازعہ کھڑا ہو گیا ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بدھ کوسلمان خورشید کی کتاب کی تقریب رونمائی کے 24گھنٹے کے اندر ہی دارلحکومت نئی دلی میں پولیس کے پاس ان کے خلاف شکایت درج کرائی گئی ہے۔ وویک گرگ نامی ایک وکیل نے سلمان خورشید پر ہندتوا کو بدنام کرنے کا الزام لگاتے ہوئے نئی دلی پولیس کے کمشنر سے مقدمہ درج کرنے کی اپیل کی ہے۔سلمان خورشید نے اپنی کتاب میں لکھاہے کہ، ‘ہندوتوا نظریہ نے قدیم ہندو مذہب کو ایک طرف رکھ دیا ہے، جو ہر طرح سے داعش اور بوکو حرام جیسی جہادی تنظیموں کی طرح ہے۔اپنی دلیل میں خورشید نے ہندو مذہب کوایک اعلیٰ معیارکامذہب قراردیا ہے۔انہوں نے مزید لکھا کہ اس کے لیے گاندھی جی نے جو تحریک دی ہے اس سے بڑا کوئی محرک نہیں ہو سکتا۔ میں نیا لیبل کیوں قبول کروں؟ میں بولوں گا چاہے کوئی ہندو مذہب کی توہین کہے۔ میں کہتا ہوں کہ ہندوتوا کی سیاست کرنے والے داعش اور بوکو حرام کی طرح غلط ہیں ۔ایودھیامیں بابری مسجد کے حوالے سے بھارتی سپریم کورٹ کے فیصلے کے بارے میں سلمان خورشید نے لکھا کہ ایودھیا تنازعہ نے بھارتی سماج میں تقسیم پیدا کی ۔ سپریم کورٹ کے فیصلے یہ محسوس نہیں ہوتا کہ ہم ہار گئے، آپ جیت گئے۔بی جے پی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ فی الحال ایودھیا میں جیت کا تہوار یک طرفہ جشن لگتا ہے۔انہوں نے لکھا کہ عدالت کے فیصلے کے اس حصے کو نظرانداز کردیاگیا جس میں مسجد کیلئے بھی زین دینے کا کہاگیا ہے۔سلمان خورشید نے لکھا ہے کہ یہ کتاب ایک محتاط فیصلے میں امید دیکھنے کی کوشش ہے، یہاں تک کہ اگر کچھ لوگ محسوس کریں کہ فیصلہ مکمل طور پر منصفانہ نہیں تھا۔ کتاب پر گفتگو کرتے ہوئے سلمان خورشید نے کہا کہ معاشرے میں اتحاد آئے گا تو یقین کروں گا کہ کتاب لکھنے کا فیصلہ درست تھا۔بھارت میں میں ہندوتوا سیاست کے اثرات پر بحث کرتے ہوئے خورشید نے لکھا، میری پارٹی کانگریس میں بحث اکثر اس مسئلے کی طرف موڑ دیتی ہے۔بی جے پی لیڈر کپل مشرا نے سوشل میڈیا پرسلمان خورشید کوشدیدتنقید کا نشانہ بنایا ہے۔انہوں نے سلمان خورشید سے براہ راست سوال پوچھتے ہوئے کہا کہ ہندو اکثریتی ملک میں اتنی عزت ملنے کے باوجود دماغ میں اتنا زہر کیوں؟ آپ یہ کیوں ثابت کرنا چاہتے ہیں کہ آپ بھی حامد انصاری ہیں؟ ہندوستان آج شام، افغانستان، پاکستان جیسا نہیں ہے، صرف اس لیے کہ یہاں ہندو اکثریت میں ہیں۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button