سید علی گیلانی کشمیریوں کی تحریک مزاحمت کی علامت تھے: حریت کانفرنس
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس اور اس میں شامل تنظیموں نے کہا ہے کہ قائد تحریک سید علی گیلانی کشمیریوں کی تحریک مزاحمت کی علامت تھے اور تنازعہ کشمیر کے بارے میں ان کا موقف بین الاقوامی قوانین اوراقوام متحدہ کی قراردادوں کے عین مطابق تھا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کشمیریوں پر زور دیا کہ وہ یکم ستمبر کو سید علی گیلانی کی تیسری برسی کے موقع پر حیدر پورہ سرینگر میں قائد تحریک کی قبر پر جائیں اورفاتحہ خوانی کریں۔ انہوں نے کہاکہ کشمیر ی اپنے اس عزم کا اعادہ کریں گے کہ قائد حریت اور تحریک آزادی کشمیر کے دیگر شہدا ء کے مشن کو ہر قیمت پر پورا کیا جائے گا۔انہوں نے عوام سے اتحادواتفاق کا مظاہرہ کرنے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ شہداء کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ ان کے مشن کو آگے بڑھانا ہے۔
دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزادجموں وکشمیر شاخ کے رہنمائوں مشتاق احمد بٹ، محمد سلطان بٹ اور زاہد اشرف نے سید علی گیلانی کو شاندار خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جدوجہد اور قربانیوں کو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔حریت رہنمائوں نے آزاد جموں و کشمیر، پاکستان اور بیرون ملک مقیم کشمیریوں پر زور دیا کہ وہ عالمی برادری کی توجہ مظلوم اور محصور کشمیریوں کی حالت زار کی طرف مبذول کرانے کے لئے سید علی گیلانی کے یوم شہادت پر احتجاجی ریلیاں اور مظاہرے کریں۔