مودی حکومت نے کشمیری مسلمانوں کو جامع مسجد سرینگر،مرکزی عید گاہ میں نماز عید ادا کرنے سے روک دیا
بھارتی جبرکیوجہ سے کشمیری عید کی حقیقی خوشیوں سے محروم
سری نگر: آج جہاں دنیا بھر کے مسلمان عید الفطر پوری مذہبی آزادی اور بھر پورجوش و جذبے سے منا رہے ہیں، وہیں مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی فرقہ پرست بھارتی حکومت نے ایک مرتبہ پھر کشمیری مسلمانوں کوسری نگر کی تاریخی جامع مسجد اور شہر کی مرکزی عید گاہ میں نماز عید ادا کرنے سے روک دیا ۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فورسز نے عیدالفطر پر بھی پورے علاقے میں محاصرے اور تلاشی کی پرتشدد کارروائیوںکا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔
قابض بھارتی انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو بھی گھر میں نظر بند کر رکھا ہے۔
مودی حکومت نے کشمیریوں کے سیاسی ، معاشی ، معاشرتی حتیٰ کی مذہبی حقوق بھی مکمل طور پر سلب کررکھے ہیں۔کشمیریوں کو جمعہ اور عیدین کی نمازوں کی ادائیگی سے روکا جارہا ہے ۔ انہیں محرم الحرام کے جلوس نکالنے کی بھی اجازت حاصل ہے ۔
بی جے پی کی ہندو توا حکومت نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، نعیم احمد خان، مشتاق الاسلام، بلال صدیقی، مولوی بشیر احمد، ڈاکٹر حمید فیاض اور دیگررہنماﺅں سمیت ہزاروں کشمیریوں کو جیلوں اور عقوبت خانوں میں بند کرکھا ہے۔ ان نظر بندکشمیریوں کی اہلخانہ برسہا برس سے اپنے پیاروں کی رہائی اور گھروں کو واپسی کے منتظر ہیں۔بے انتہا بھارتی جبرکیوجہ سے کشمیری عید کی حقیقی خوشیوں سے محروم ہیں۔