بھارتی دارلحکومت نئی دلی میں ہزاروں بچے بھیک مانگنے پر مجبور
نئی دلی: بھارت کے دارالحکومت نئی دلی میں بھیک مانگنے والے بچوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بھارتی حکومت کی جانب سے سخت قوانین کے نفاذ کے باوجود دارلحکومت نئی دلی کی سڑکوں پر بھیک مانگنے والے بچوں کی بڑی تعداد دکھائی دیتی ہے ۔دارالحکومت میں بچوں کو اکثر میٹرو اور ریلوے اسٹیشنوں کے علاوہ مذہبی مقامات پر بھیک مانگتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔ نئی دلی کی سڑکوں خصوصا ٹریفک سگنلز پر بچوں کا بھیک مانگنا ایک عام سی بات ہے اوراکثر بچوں کو پھول ، غبارے اوردیگر اشیاء بیچتے ہوئے دیکھاجاتا ہے ۔صورتحال کی سنگینی کو اندازہ بھیک مانگنے والے بچوں کی بڑی تعداد سے لگایا جاسکتا ہے ۔پولیس کی حالیہ رپورٹس کے مطابق بھیک مانگنے والے بچوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔انتہائی تشویش کی بات یہ ہے کہ ایک اندازے کے مطابق نئی دلی میں ہر سال 44ہزاربچے لاپتہ ہو جاتے ہیں، جن کے بارے میں خیال کیاجاتا ہے کہ انہیں اغوا کرنے کے بعد بھیک مانگنے کے کام پر لگادیاجاتا ہے ۔اگرچہ دلی میں بچوں کے لیے بھیک مانگنا قانوناجرم ہے، لیکن بہت سے بچوں کو بھیک مانگنے پر مجبور کیاجاتا ہے ۔نئی دلی کے علاوہ بھارت بھر میں بھیک مانگنے والے بچوں کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے ۔