مقبوضہ جموں و کشمیر

مودی کا 5 اگست 2019 کا اقدام کشمیریوں کیلئے ایک زلزلہ تھا، محبوبہ مفتی

images (5)سرینگر18: پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کی صدر محبوبہ مفتی نے کہا ہے کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کا 5 اگست 2019 کاغیر قانونی اقدام کشمیریوں کیلئے ایک زلزلہ تھا جس کے جھٹکے ابھی تک محسوس کیے جا رہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق محبوبہ مفتی نے ضلع کولگام کے علاقے دیوسر میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زلزلہ کچھ دیر کے آتاہے اور رک جاتا ہے لیکن 2019 میں آنے والا زلزلہ ابھی تک نہیں رکا۔
انہوںنے کہاکہ بی جے پی کی بھارتی حکومت ہماری شناخت پر حملہ آورہے۔اس کی نظریں ہماری زمینوں اور ملازمتوں پر ہیں لیکن ہم اسے اسکے مذموم عزائم میں ہرگز کامیاب نہیں ہونے دیں گے تاہم اسکے لیے ہمیں بھر پور آواز اٹھانا ہو گی۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ہم ہتھیار ڈال دیں اور ہار مان لیں، انہوں نے ہمیں دریا میں دھکیل دیا گیا ہے لیکن ہمارا کام تیرتے رہنا ہے۔ پی ڈی پی کی سربراہ نے کہا کہ جموں و کشمیر کو ایک تجربہ گاہ بنا دیاگیا ہے اور اگر آج ہم اپنی آواز نہ اٹھا سکے تو ہم سے سب کچھ چھین لیا جائے گا۔
انہوںنے کہا کہ بھارتی جبر و استبداد کیخلاف سوشل میڈیا پر اپنا غم وغصے کا اظہار کرنے والے کشمیری نوجوانوں اور سچ لکھنے پر صحافیوں کے خلاف کالے قوانین پبلک سیفٹی ایکٹ اور یو اے پی اے کے تحت مقدمات درج کیے جا رہے ہیں ۔ محبوبہ مفتی نے کہا کہ بھارتی پارلیمانی انتخابات قریب آتے ہی نوجوانوں کی بلا جواز گرفتاریوں کا سلسلہ تیز کیا گیاہے، ضلع شوپیاں میں حال میں کم از کم دو سو نوجوانوں کو گرفتار کیا گیا ۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button