مقبوضہ جموں وکشمیرمیں بجلی کا بڑھتاہوا بحران، لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بجلی کی صورتحال مزید ابتر ہو گئی ہے جس سے عام لوگوں اور تاجر برادری کو درپیش مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بحران سے نمٹنے میں ناکامی پر قابض حکام کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے کیونکہ بجلی کی غیر اعلانیہ اور طویل لوڈشیڈنگ سے وادی کشمیر میں معمولات زندگی درہم برہم ہوکر رہ گئے ہیں۔لوگوں کا کہنا ہے بجلی کی طویل بندش سے ان کے روزمرہ کے معمولات متاثر ہورہے ہیں۔ایک سینئر سرکاری افسر نے نام ظاہر نہ کر نے کی شرط پر میڈیا کو بتایاکہ بحران کی ایک بنیادی وجہ بجلی کی ناکافی خریداری ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت جان بوجھ کر بجلی کا بحران پیدا کر رہی ہے تاکہ خطے کی معیشت اور دیگر شعبوں کو تباہ کیا جا سکے۔ بجلی کی عدم فراہمی سے لوگ اور کاروبار یکساں طور پر متاثر ہورہے ہیں۔ایک مقامی رہائشی جاوید احمد نے افسوس کا اظہارکرتے ہوئے کہاکہ ہمیں روزانہ صرف چند گھنٹے بجلی فراہم کی جارہی ہے۔بجلی کی قلت کی وجہ سے تاجر برادری کو کافی نقصان اٹھانا پڑا ہے، دکاندار اور کاروباری حضرات کام کو جاری رکھنے کے لیے مہنگے جنریٹرز پر انحصار کرنے پر مجبور ہیں۔