مقبوضہ جموں و کشمیر

بی جے پی سے وابستہ تنظیم امریکی شہروں میں بھارتی مزدروں کا استحصال کررہی ہے

نیویارک15 نومبر (کے ایم ایس)بھارت کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) سے وابستہ تنظیم امریکی شہروں میں بھارتی مزدروں کا استحصال کررہی ہے۔
کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق Bochasanwasi Akshar Purushottam Swaminarayan Sanstha (BAPS) نے بھارت سے آئے ہوئے سینکڑوں مزدوروں کوجن میں زیادہ تر دلت اور آدیواسی ہیں،ریاستہائے متحدہ امریکہ میں مندروں میں قلیل اجرت پر کام کرنے پر مجبور کیا۔ساوتھ ایشین وائر کے مطابق BAPS کے بھارتیہ جنتا پارٹی اور اس کی سرپرست تنظیم راشٹریہ سوائم سیوک سنگھ کے ساتھ قریبی روابط ہیں۔بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اس گروپ کی تعریف میں کئی بار ٹویٹس کی ہیں اور ان کے جلسوں سے متعدد بار خطاب بھی کیا ہے۔امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ میں بھارتی کارکنوں کے ایک گروپ کی طرف سے دائر مقدمے میں BAPS کے خلاف انسانی اسمگلنگ اور اجرت کے قانون کی خلاف ورزی کا الزام لگایا گیا ہے۔ کارکنوں نے دعویٰ کیا ہے کہ انہیں نیو جرسی میں سوامی نارائن مندر کی تعمیر کے لیے تقریبا 1 ڈالر میں کام کرنے پر مجبور کیا گیا تھا۔نیو جرسی کی وفاقی عدالت میں دائر مقدمے میں گزشتہ ماہ ایک اور ترمیم کی گئی تھی، بی اے پی ایس پر الزام لگایا گیا ہے کہ بھارت سے مزدوروں کو اٹلانٹا، شکاگو، ہیوسٹن اور لاس اینجلس کے ساتھ ساتھ رابنس ویل میں مندروں پر کام کرنے کے لیے لایاگیا۔مزدوروںکا کہنا تھا کہ سینکڑوں کارکنوں کا استحصال کیا گیا۔شکایت میں جبری مشقت کے حوالے سے اسمگلنگ اور غیر ملکی مزدوروں کے معاہدے میں دھوکہ دہی میں ملوث ہونے کے ارادے سے امیگریشن دستاویزات کی ضبطی کے ساتھ ساتھ کم سے کم اجرت کی ادائیگی میں ناکامی سمیت کئی الزامات عائد کئے گئے ہیں۔شکایت کے مطابق ان افراد کو مذہبی ویزا پر لایا گیا تھا جو مشنری ،پادریوں اور رضاکاروں کو دیا جاتا ہے۔شکایت میں کہا گیا ہے کہ انہیں امریکی حکام کو بتانے کی ہدایت کی گئی تھی کہ وہ سنگتراش یاآرائشی رنگسازہیں۔لیکن انہیں 13 گھنٹے تک سخت محنت و مشقت پر مجبور کیا گیا جس میں بڑے پتھر اٹھانا، کرینیں چلانا، سڑکیں بنانا، گڑھے کھودنا، برف اٹھانا شامل ہیں۔شکایت میں کہا گیا ہے کہ انہیں ماہانہ $450 کی معمولی رقم ادا کی جاتی تھی جس میں سے $50 نقد اور باقی بھارت میں ان کے بینک کھاتوں میں منتقل کی جاتی تھی۔امریکہ کی ایک تنظیم انڈیا سول واچ انٹرنیشنل (آئی سی ڈبلیو آئی)نے مئی میں ایک بیان میں کہا تھا کہ 11 مئی کو ایف بی آئی کی زیر قیادت چھاپے میں تقریبا 200 کارکنوں کو بچایاگیا جن میں سے زیادہ تر دلت، بہوجن اور آدیواسی تھے۔نیو جرسی کے روبنس وِل میں واقع سوامی نارائن مندر کا احاطہ، مبینہ طور پر امریکہ کا سب سے بڑا ہندو مندرہے۔یہ بھی بتایا گیا کہ مزدورخفیہ ٹریلرز میں رہتے تھے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button