بھارت میں انتخابی فہرستوں سے مسلماں ووٹروں کے نام حذف کیے جانے پر تشویش کی لہر
نئی دہلی: بھارت کی متعدد ریاستوں میں انتخابی فہرستوں سے مسلمان وووٹروں کے نام منظم طریقے سے حذف کیے جانے کی خبریں سامنے آنے کے بعد انسانی حقوق کے کارکن اور شہری شدید تشویش کا اظہار کر رہے ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ انکشاف ایک ایسے وقت پر ہوا ہے جب بھارت میں پارلیمانی انتخابات کے لئے پولنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ریاست تلنگانہ میں سماجی کارکن سید قطب الدین مسعود نے یہ معلوم ہونے پر باضابطہ شکایت درج کرائی ہے کہ حیدرآباد کے علاقے بہادر پورہ میں ان کے اور خاندان کے دس افراد کے نام ووٹر لسٹ سے غائب ہیں۔قطب الدین نے جو تقریبا چار دہائیوں سے علاقے کے مستقل ووٹر اور رہائشی ہیں، اس کارروائی کوغیر قانونی قرار دیا اور انتخابی حکام سے شفافیت کا مطالبہ کیا۔اسی طرح کی شکایات اتر پردیش کے علاقے سیتا پور میں سامنے آئیں جہاں محمود آباد کے علاقے میرا نگر کا پورا مسلم علاقہ ووٹر لسٹ سے غائب ہے۔ علاقے کے شہریوں اور کارکنوں نے اس کی تحقیقات کا مطالبہ کیاہے۔
دریں اثناء ریاست گجرات کے ضلع دیو بھومی دوارکا میں تقریبا 700ماہی گیروں کے نام جن میں زیادہ تر مسلمان ہیں، ووٹر لسٹ سے نکالے گئے ہیں۔ الیکشن کمیشن کے حکام کی طرف سے مناسب کارروائی کے دعوئوں کے باوجود غفور پٹیلیا جیسے لیڈروں نے مخصوص کمیونٹیز کو نشانہ بنائے جانے پر تشویش کا اظہار کیا۔ ان واقعات سے بھارت بھر میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے اورسیاسی رہنما اور انسانی حقوق کے کارکن الیکشن کمیشن پر زور دے رہے ہیں کہ وہ انتخابی عمل کی شفافیت کویقینی بنانے اور جمہوری اصولوں کو برقرار رکھنے کے لیے ان کی مکمل تحقیقات کرے۔