بھارتی ریاستی دہشت گردی کی وجہ سے” کشمیری خاندان “سخت مسائل و مشکلات سے دوچار
اسلام آباد: آج دنیا بھر میں ”خاندانوں کا عالمی دن“ منایا جا رہا ہے تاہم بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کشمیری خاندان 1947سے جاری بھارتی ریاستی دہشت گردی کیوجہ سے سخت مسائل و مشکلات کا شکار ہیں ۔
کشمیر میڈیا سروس کے شعبہ تحقیق کی طرف سے ”خاندانوں کے عالمی دن“ پر جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت نے جموں و کشمیر پر اپنا غیر قانونی قبضہ برقرار رکھنے کیلئے وہاں دس لاکھ سے زائد فورسز اہلکار تعینات کرر کھے ہیں اورمقبوضہ علاقہ اس وقت دنیا کا سب سے بڑا فوجی تعیناتی والا خطہ بن چکاہے ۔ قابض بھارتی فوجی نہتے کشمیریوں کو روز قتل ، گرفتار اور خواتین کی بے حرمتی کر رہے ہیں ۔ بھارتی فوجیوں، پیرا ملٹری اور پولیس اہلکاروں نے 1990 سے اب تک محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران8ہزار سے زائد افراد کو حراست میں لینے کے بعد لاپتہ کیا ہے۔ لاپتہ افراد کے اہلخانہ شدید ذہنی کرب کا شکار ہیں اور وہ یہ نہیںجانتے کہ آیا انکے پیارے زندہ ہیں یا شہید کیے جاچکے ہیں۔ بھارتی فوجی عمر و جنس کا لحاظ کیے کشمیریوں کو قتل ، گرفتار کر رہے ہیں اور تشدد کا نشانہ بناتے ہیں۔بھارت نے درجنوں خواتین سمیت ہزاروں کشمیریوںکی جیلوں اور عقوبت خانوںمیں بند کررکھا ہے ۔رپورٹ میں کہا گیا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ علاقے میں جبر کی انتہا کر دی ہے اور اظہار رائے کی آزادی کا کشمیریوںکا حق مکمل طورپر سلب کر لیا ہے۔
کے ایم ایس رپورٹ میں کہا گیا کہ ظلم وستم کیخلاف آواز اٹھانے والوںکے خلاف ”پی ایس اے اور یو اے پی اے “جیسے کالے قوانین کے خلاف مقدمات درج کیے جاتے ہیں۔رپورٹ میں مزید کہا کہ غیر قانونی بھارتی قبضے کیوجہ سے کشمیری خاندان بکھر چکے ہیں، بھارتی ظلم وستم کی وجہ سے صرف گزشتہ تیس برسوں میں ہزاروں خاندان مقبوضہ علاقے سے آزاد جموں وکشمیر اور پاکستان ہجرت پر مجبورہوئے ہیں۔رپورٹ میں مزید کہا کہ مقبوضہ علاقے میں بھارتی جبر اور انسانیت کے خلاف مظالم عالمی برادری کے لیے لمحہ فکریہ ہے جسے اپنا دوہرا معیار ترک کر کے مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے تحفظ کیلئے آگے آنا چاہیے۔
دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈوکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں غیر قانونی طور پر نظر بند حریت رہنماو¿ں، کارکنوں اور نوجوانوں کے خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ انہوں نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ بھارتی ریاستی دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کی مدد کرے۔