خالصتان ریفرنڈم کا چھٹا مرحلہ آج جنیوا میں منعقد ہو رہا ہے
برسلز 10 دسمبر (کے ایم ایس)
بھارت میں سکھوں کے آزاد وطن خالصتان کے لیے ریفرنڈم کا چھٹا مرحلہ آج جنیوا میں منعقد ہو رہا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق خالصتان ریفرنڈم پنجاب ریفرنڈم کمیشن کی نگرانی میں ہو رہا ہے۔
بھارتی پروپیگنڈے کے باوجود سکھوں کی بڑی تعدادنے ریفرنڈم کے ابتدائی 5 مرحلوں میں حصہ لیا۔ خالصتان ریفرنڈم آئندہ دنوں میں امریکہ، کینیڈا، آسٹریلیا اور بھارتی پنجاب میں بھی منعقد کئے جائیں گے ۔ ریفرنڈم کے نتائج اقوام متحدہ اور بین الاقوامی اداروں کوبھی پیش کئے جائیں گے تاکہ بھارت میں سکھوں کے علیحدہ وطن کیلئے وسیع تر اتفاق رائے پیدا کیا جا سکے۔خالصتان ریفرنڈم کے ابتدائی مراحل میں سکھوں کی بڑے پیمانے پر شرکت نے بھارت کو بوکھلاہٹ کا شکار کر دیا ہے۔ بی جے پی کی قیادت میں بھارتی حکومت نے برطانیہ میں خالصتان ریفرنڈم کو رکوانے کیلئے ہر ممکن کوشش کی لیکن برطانوی حکومت نے سکھوں کو ریفرنڈم کے انعقاد سے نہیں روکا۔سکھوں کو مسلسل بھارتی حکومتوں کی طرف سے منظم ظلم و تشددکا سامنا رہا ہے۔سکھ برادری نے خالصتان ریفرنڈم کے انعقاد کے ذریعے بھارت کوان کے ساتھ امتیازی سلوک ختم کرنے اور سکھوں کو ان کا پیدائشی حق آزادی دینے کے لیے تیار رہنے کا سخت پیغام دیا ہے۔خالصتان ریفرنڈم یہ جاننے کے لیے کہ سکھ کیا چاہتے ،ہیں ایک پرامن، قانونی اور جمہوری عمل ہے ۔ سکھوں کے لیے ایک آزاد وطن کے قیام کیلئے سکھ تحریک 1947میں برصغیر پاک و ہند کی تقسیم کے فوراً بعد شروع ہوئی تھی۔ امریکہ میں قائم تنظیم سکھس فار جسٹس خالصتان کے قیام کے لیے پنجاب کی بھارت سے علیحدگی کی مہم کی قیادت کر رہی ہے۔ سکھس فار جسٹس نے بھارت کے اپنے نئے نقشے میں نہ صرف پنجاب بلکہ ہریانہ اور ہماچل پردیش کو خالصتان کا حصہ دکھایا ہے۔ خالصتان کے نام سے سکھوں کیلئے ایک علیحدہ وطن ہر سکھ کا خواب ہے۔