گجرات:سنٹرل وقف کونسل کے سابق مسلم رکن کی طرف سے مدارس کے سروے پر کڑی تنقید
نئی دلی :بھارتی ریاست گجرات میں سنٹرل وقف کونسل کے ایک سابق مسلم رکن اور گجرات ہائی کورٹ کے وکیل نے بی جے پی کی حکومت کی طرف سے مدارس کے سروے پر کڑی تنقید کی ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق بی جے پی کے وزیر اعلیٰ بھوپندر بھائی پٹیل اور چیف سکریٹری کو لکھے گئے ایک خط میں ایڈوکیٹ اقبال شیخ نے پر سوال کیاہے کہ جب گجرات میں مدرسہ ایجوکیشن بورڈموجود ہی نہیں ہے اور مدارس کو مالی امداد بھی فراہم نہیں کی جاتی ہے تو بی جے پی حکومت ریاست میں مدارس کا سروے کیوں کرارہی ہے۔انہوں نے کہا کہ سروے کے حوالے سے محکمہ تعلیم کے سرکلر نے نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس کے ایک بیان کا حوالہ دیا ہے، جس میں ریاست میں سرکاری الی امدادحاصل کرنیوالے یا تسلیم شدہ مدارس میں زیر تعلیم "غیر مسلموں” کا سروے کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ تاہم اقبال شیخ نے کہا کہ گجرات میں دیگر ریاستوں جیسا نظام موجود نہیں ہے جہاں مدارس کیلئے سرکاری گرانٹ مختص کی جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ گجرات میں، کوئی مدرسہ بورڈ نہیں ہے اور مدارس کو سرکاری گرانٹ فراہم نہیں کی جاتی ہے ۔انہوں نے گجرات میں مدارس کے سروے کو غیر ضروری قرار دیا کیونکہ انہیں کوئی سرکاری گرانٹ فراہم نہیں کی جاتی ہے ۔