بھارت میں عدلیہ آزاد نہیں ، آر ایس ایس کے ایجنٹ عدلیہ میں بھی موجود ہیں،سوشل ڈیموکریٹک پارٹی
نئی دلی:سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا نے کہا ہے کہ بھارت میں عدلیہ آزادنہیں ہے اور ہندوانتہاپسند تنظیم راشٹریہ سوایم سیوک سنگھ کے عدلیہ میں سلیپر سیل موجود ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ایس ڈی پی آئی کے نائب صدر ایڈووکیٹ شرف الدین احمدنے ایک بیان میں کہاہے کہ کلکتہ ہائی کورٹ کے ایک ریٹائر جج کے اس حالیہ بیان کے بعد کہ وہ طویل عرصے سے آر ایس ایس سے وابستہ ہیں، یہ واضح ہوگیا ہے کہ ہندوتوا تنظیم آر ایس ایس کے ایجنٹ بھارت کی عدلیہ میں موجود ہیں۔انہوں نے کہاکہ کلکتہ ہائی کورٹ کے سابق جج ریٹائرڈ جسٹس چترنجن داش نے انکشاف کیا ہے کہ وہ آر ایس ایس کے سرگرم کارکن ہیں اور اپنی ریٹائرمنٹ کے بعد تنظیم میں واپس شامل ہوجائیں گے۔ ایڈوکیٹ شرف الدین احمد نے کہا کہ ریٹائر ہونے والے جج نے فخر کے ساتھ آر ایس ایس کی اپنی رکنیت کا اعتراف کیا ہے ، جو کہ ملک میں نفرت انگیز جذبات کو بڑھا رہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ابھی چند ماہ قبل ہی کلکتہ ہائی کورٹ کے ایک اور جج جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے استعفی دے کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کی تھی اور لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کے امیدوار ہیں۔انہوں نے زور دے کر کہا کہ بھارت کی عدلیہ میں بھی ہندوتوا تنظیموں آر ایس ایس اور بی جے پی کے ایجنٹ موجود ہیں اور وہ ملک کی جمہوری شناخت کو تبدیل کرنے کیلئے اسکی جڑی کو کھوکھلا کر رہے ہیں ۔