کشمیری عوام اپنی تحریک آزادی سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گے: محمود ساغر
اسلام آباد: کل جماعتی حریت کانفرنس کی آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر نے کہا ہے کہ کشمیری عوام آج بھی قربانیاں دے رہے ہیں اور پوری آزادی پسند قیادت تہاڑ جیل سمیت مختلف بھارتی جیلوں میں نظر بند ہے ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق محمود احمد ساغرنے ایک میڈیاانٹرویو میں کہاکہ کشمیری عوام نے موجودہ جدوجہد میں ایک لاکھ جانوں کی قربانیاں دیں جبکہ جموں میں تین لاکھ لوگ اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کرچکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہمارا پشتیبان ہے ۔پاکستان کی کوششوں سے ہی اسلامی تعاون تنظیم میں قراردادیں منظور کی جاتی ہیں جس پر ہم مملکت خداداد کے مشکور ہیں۔انہوں نے کہاکہ 05اگست 2019کے بعد بھارتی جارحیت کے مقابلے کے لئے سفارتکاری میں مزید تیزی لانے کی ضرورت ہے۔حریت رہنمانے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی پارلیمانی انتخابات کے حوالے سے کہاکہ یہ انتخابات ڈھونگ کے سوا کچھ نہیں ۔انہوں نے کہاکہ دس لاکھ بھارتی فوجیوں کی موجودگی میں ان انتخابات کو کون ذی ہوش انسان تسلیم کرے گا۔ بندوق کے بل پر لوگوں کو گھروں سے نکالنا اور پھر انگلیاں دکھوانا جمہوریت نہیں بلکہ بدترین فسطائیت ہے۔ محمود ساغر نے کہاکہ میرے حالیہ بیان کو سیاق و سباق سے ہٹ کر پیش کیا جارہا ہے چونکہ سوشل میڈیا کا دور ہے لہذا لوگ اپنی مطلب کی چیزیں نکال کر چلاتے ہیںجس سے غلط فہمیاں جنم لیتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرکاری پالیسی ہے کہ کشمیر ایک تنازعہ ہے اور اقوام متحدہ میں کشمیری عوام کو بنیادی فریق تسلیم کیا گیا ہے جبکہ پاکستان اس کا دوسرا فریق ہے اور پاکستانی آئین میں مسئلہ کشمیر کو جو تحفظ دیا گیا ہے وہ اقوام متحدہ کے بعد دوسری اہم دستاویزہے کہ پوری ریاست جموں وکشمیر کا پاکستان کیساتھ کیسے رشتہ استوار ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جہاں تک مسئلہ کشمیر کا تعلق ہے یہ آج بھی اقوام متحدہ کے ایجنڈے پر موجود ہے اور بھارت لاکھ کوششوں کے باوجود اس کو نہیں نکلوا سکا۔ محمود احمد ساغر نے کہا کہ کشمیری عوام اپنی تحریک آزادی سے دستبردار نہیں ہوں گے۔ انہوں نے کہاکہ کشمیری عوام گزشتہ 76 برسوں سے بھارت کے غاصبانہ قبضے کے خلاف برسر پیکار ہیں۔انہوں نے کہا کہ آزاد جموں و کشمیر کو بیس کیمپ کی حیثیت حاصل ہے تا کہ وہ اپنے تمام وسائل مقبوضہ جموں و کشمیر کی آزادی کیلئے بروئے کار لائے۔