انسانی حقوقخصوصی رپورٹ

بھارت مقبوضہ کشمیر میں آبادی کاری کا اسرائیلی ماڈل اپنا رہا ہے۔رپورٹ

اسلام آباد12 اکتوبر (کے ایم ایس) کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ اور لیگل فورم فار کشمیر (ایل ایف کے) نے مشترکہ طور پر ایک پریس بریفنگ کا اہتمام کیا جس میں بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نریندی مودی کی فسطائی بھارتی حکومت کی طرف سے آباد کاری کے نو آبادتی منصوبے کے تناظر میں ایک مفصل رپورٹ پیش کی گئی۔
یہ رپورٹ لیگل فورم فار کشمیر کے اشتراک سے مرتب کی گئی ہے ۔ رپورت میں دفعہ370 کی منسوخی کے بعد گزشتہ تین برسوں (اگست 2019 – اگست 2022) میں بھارت کی طرف سے مقبوضہ علاقے میں نافذ کیے گئے تقریباً 220 قوانین، انتظامی تبدیلوںاور احکامات کا ذکر کیا گیا ہے۔رپورٹ میںکہا گیا کہ نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی حکومت وادی کشمیر میں جہاں قریباً 97 فیصد مسلم آبادی ہے آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے پر تلی ہوئی ہے جبکہ اس نے جموں کے ہندو اکثریتی علاقوں کے لیے مقبوضہ علاقے کی نام نہاد اسمبلی میں زیادہ نشستیں مختص کیں ۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ مقبوضہ علاقے میں کی جانے والی اس نئی انتخابی حد بندی کے ذریعے ہندو وزیر اعلیٰ کیلئے راہ ہموار کی گئی ہے۔
اس موقع پر مشیر امور کشمیر و گلگت بلتستان قمر زمان کائرہ نے بطور مہمان خصوصی شرکت کی جبکہ خطاب کرنے والوں میں کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموںوکشمیر شاخ کے کنوینر محمود احمد ساغر، ایڈووکیٹ ناصر قادری اور شیخ عبدالمتین شامل تھے۔پریس بریفنگ میں امتیاز احمد وانی، شیخ یعقوب، مشتاق احمد بٹ، میاں مظفر، شیخ عبدالمجید، زاہد اشرف، منظور احمد ڈار، بشیر احمد عثمانی، مختار احمد بابا اور الطاف احمد وانی اور دیگر نے بھی شرکت کی۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button