کشمیری مسلمانوں کو نماز عید سے روکنا انکے بنیادی مذہی حق کی سنگین خلاف ورزی ہے، فاروق رحمانی
اسلام آباد:جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ کے چیئرمین اور کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی نے قابض بھارتی انتظامیہ کی طرف سے کشمیری مسلمانوں کو عید گاہ اور جامع مسجد سری نگر میں عیدالاضحی کی نماز کی ادائیگی کے بنیادی حق سے روکنے کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مودی حکومت 2019سے کشمیری مسلمانوں کو سرینگر کی مرکزی عید گاہ اور جامع مسجد میں نماز عید کی ادائیگی سے روک رہی ہے جو انتہائی قابل مذمت ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ مسلمانوں کے بنیادی مذہبی حق کی شدیدخلاف ورزی ہے جو ناقابل قبول ہے اور مسلمان اسے ہرگز برداشت نہیں کر سکتے۔
محمد فاروق رحمانی نے مقبوضہ جموںوکشمیر میں آزادی صحافت کا گلا گھونٹنے پر بھی شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے عالمی انسانی حقوق کے نگراں اداروں اور اقوام متحدہ پر زور دیا کہ وہ مودی حکومت کی طرف سے جموں و کشمیر میں جاری جبر وستم کی پالیسی کانوٹس لے۔انہوںنے کہا کہ بھارتی چیرہ دستیوں کے باوجود کشمیریوں کے حوصلے بلند ہیں اور وہ آزادی کے اپنے مقصد کو حاصل کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔
انہوں نے نامور بھارتی مصنفہ اور نقاد اور انسانی حقوق کی ترجمان اروندھتی رائے کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت مقدمہ چلانے کے بھارتی حکومت کے انتقامی فیصلے کی بھی شدید مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ نسل پرست بی جے پی کی قیادت نے حالیہ عام انتخابات کے نتائج سے کچھ نہیں سیکھا اور وہ جبر و استبداد کی پالیسی پر مسلسل عمل پیرا ہے۔