مودی کا مقبوضہ کشمیر کا دورہ مظلوم عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے، غلام محمدصفی
اسلام آباد:کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں و کشمیر شاخ کے کنوینر غلام محمد صفی نے کہا ہے کہ بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کا سرینگر کا دورہ مقبوضہ جموں و کشمیر کے مظلوم عوام کے زخموں پر نمک پاشی کے مترادف ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق غلام محمدصفی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مودی کا مقبوضہ کشمیر کا دورہ ایک سیاسی ڈرامہ ہے جس کا مقصد مقبوضہ علاقے کی صورتحال کو فرقہ واریت کا رنگ دیکر وہاں ہندوتوا ایجنڈے کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے سیاسی ہتھکنڈوں سے مودی حکومت مقبوضہ جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی فوجی تسلط اور انسانی حقوق کی سنگین صورتحال پر پردہ پوشی کی کوشش کر رہی ہے۔انہوں نے نریندر مودی امت شاہ کے ساتھ دفعہ 370اور 35A کے تحت جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی اورجموں وکشمیر میں سیاسی آوازوں کو طاقت کے وحشیانہ استعمال سے خاموش کرانے کیلئے بھارتی فوج کو کھلی چھوٹ دینے کے ذمہ دار ہیں ۔حریت کنوینر نے کل جماعتی حریت کانفرنس کی قیادت سمیت ہزاروں کشمیریوںکی غیر قانونی طورپر نظربندی ، جائیداد وں کی ضبطگی اور مودی حکومت کے دیگر ظالمانہ ہتھکنڈوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہاکہ بھارتی حکومت اور اسکے آلہ کاروں کی تمام سازشوں کو ناکام بنادیاجائیگا۔انہوں نے مزید کہا کہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے جائز سیاسی مطالبے کو دبانے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے کہاکہ 11لاکھ سے زائد بھارتی فوجیوں، پولیس اور پیراملٹری اہلکاروں کی تعیناتی کے باوجود بھی بھارت مقبوضہ کشمیر کے زمینی حقائق کو کبھی تبدیل نہیں کرسکتا ہے ۔حریت کنوینر نے کہا کہ کشمیری اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق عالمی برادری سے اپنے تسلیم شدہ حق خودارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری اپنے اس ناقابل تنسیخ حق کے لیے سات دہائیوں سے جدوجہد کر رہے ہیں۔ غلام محمدصفی نے عالمی برادری اور اقوام متحدہ پر زوردیاکہ وہ تنازعہ کشمیر کے حل سے متعلق اپنے وعدوں کی پاسداری کیلئے بھارت پر دبائو بڑھائے۔