بیوہ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر مظفر آباد میں سیمینار کا انعقاد
مظفرآباد:آج بیوہ خواتین کے عالمی دن کے موقع پر پاسبان حریت جموں وکشمیر کی شعبہ خواتین نے مظفر آباد میں ”مقبوضہ جموں کشمیر میں ہزاروں بیوہ خواتین عدم تحفظ کا شکار” کے زیر عنوان ایک سیمینار کا انعقاد کیا۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ بھارت کے زیرِ قبضہ جموں کشمیر میں گزشتہ ساڑھے تین دہائیوں سے خواتین کو بدترین ریاستی جبر کا سامنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں 1989سے اب تک 22000ہزار سے زائد خواتین کے شوہروں کو بھارتی قابض فوجیوں نے شہید کرکے انہیں بیوہ بنا دیا ہے جبکہ بھارت کے دہشت گرد فوجیوں نے 2700سے زائد کشمیری خواتین کے شوہروں کو گھروں سے اغوا کرکے لاپتہ کردیا ہے اوریہ خواتین نیم بیوگی کی زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ مقررین نے کہا کہ دنیا میں امن ، انصاف اور آزادی کے دعویدار ممالک اورادارے یہ سب کچھ دیکھ کر بھی خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں ۔انہوں نے مطالبہ کیاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر کی ہزاروں خواتین کی زندگیوں کو تباہ کرنے والی بھارتی حکومت اور قابض فوجیوں کو عالمی عدالت انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کیا جائے ۔ سیمینار کے شرکا ء نے ایمنسٹی انٹرنیشنل اور ایشیا واچ سمیت انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں سے مطالبہ کیا کہ وہ کشمیر کی ان سینکڑوں نیم بیوہ خواتین کے شوہروں کو بازیاب کرانے کے لئے بھارتی حکومت پر دبائو ڈالیں جن کو اغوا کر کے لاپتہ کیا گیا ہے۔ مقررین نے اقوامِ متحدہ ، یورپی یونین اور او آئی سی سمیت عالمی اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کوکشمیری خواتین پر جنسی حملوں ، تشدد اور گرفتاریوں کو جنگی ہتھیار کے طور استعمال کرنے سے روکیں ۔ انہوں نے بھارت کی مختلف جیلوں میں نظربند سیدہ آسیہ اندرابی ، ناہیدہ نسرین ، فہمیدہ صوفی اور دیگر کشمیری خواتین کی رہائی کے لئے اقدامات کرنے پر زوردیا۔ سیمینار سے پاسبان حریت کی شعبہ خواتین کی سربراہ مہناز قریشی ، رفعت فاروق شیخ ، اقراء اعوان ، فاطمہ غزالی اور دیگر نے خطاب کیا۔