تنازعہ کشمیر خطے میں غیر یقینی صورتحال اور عدم استحکام کا بنیادی سبب ہے، فاروق رحمانی
اسلام آباد: کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد جموں وکشمیر شاخ کے سینئر رہنما اور جموں و کشمیر پیپلز فریڈم لیگ کے چیئرمین محمد فاروق رحمانی نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے مقبوضہ جموںوکشمیر میں محاصرے اور تلاشی کی بلا جواز کاررائیوں اور بیگناہ لوگوں کی گرفتار ی کی شدید مذمت ہے۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق محمد فاروق رحمانی نے اسلام آباد میں جاری ایک بیان بھارتی پولیس کی طرف سے معروف وکیل میاں عبدالقیوم کی جھوٹے الزامات میں گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تنازعہ کشمیر خطے میں غیر یقینی صورتحال اور عدم استحکام کا بنیادی سبب ہے ۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی حکومت مقبوضہ علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدیل کرنے کیلئے پے در پے غیر قانونی اقدمات کر رہی ہے ۔محمد فاروق رحمانی نے کہا کہ بی جے پی کی نسل پرست بھارتی قیادت آئندہ اسمبلی انتخابات میں بی جے پی کو کشمیری عوام پر مسلط کرنے کی بھی کوشش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ یوگا ہندو تہذیب کا ایک عمل ہے جس کا جموں و کشمیر کی مسلم کمیونٹی سے کوئی تعلق نہیں ہے مگر اسکے باوجود مودی نے سرینگر میں یہ عمل کیا جو انتہائی افسوسناک ہے ۔محمد فاروق رحمانی نے کہا کہ بی جے پی کی قیادت مقبوضہ علاقے کی اسمبلی پر اپنا تسلط جمانا چاہتی ہے تاہم اسے کشمیریوں کے شدید ردعمل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی ہندوتوا حکومت کو اس حقیقت سے آگاہ ہونا چاہیے کہ کشمیر نہ تو کوئی مذہبی مسئلہ ہے اور نہ ہی یہ پاک بھارت دو طرفہ تنازعہ ہے بلکہ یہ ڈیڑھ کروڑ کے لگ بھگ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کا مسئلہ ہے