جنیوا: اقوام متحدہ کے دفتر کے سامنے بھارت مخالف احتجاجی مظاہرہ
مودی حکومت نے کشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں، مقررین
جنیوا: جنیوا میں اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کے 56ویں اجلاس میں شرکت کیلئے موجود کشمیری وفد نے بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموںوکشمیر میں بھارتی فورسز کی طرف سے جاری انسانی حقوق کی منظم خلاف ورزیوں کے خلاف عالمی ادارے کے دفتر کے سامنے احتجاجی مظاہر ہ کیا۔
کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ” تشدد کے متاثرین کی حمایت “کے عالمی دن پرکیے جانے والے مظاہرے میں پاکستانی اور کشمیری تارکین وطن کی ایک بڑی تعداد شریک تھی۔ مظاہرین سے کشمیری وفد کے سربراہ الطاف حسین وانی، سردار امجد یوسف، پرویز احمد شاہ، شمیم شال، ڈاکٹر ولید رسول، مغزالہ حبیب، حائقہ اور دیگر نے خطاب کیا۔مقررین نے بھارتی مظالم کے شکار کشمیریوں کی حالت زار پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ بھارت نے خواتین سمیت ہزاروں بے گناہ کشمیریوں کو جیلوں اور عقوبت خانوں میں بند کر رکھا ہے جہاں انہیں بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔
انہوںنے کہا کہ بھارتی حکومت حق خودارادیت کے لیے کشمیریوں کی جائز جدوجہد کو دبانے کے لیے تشدد کو ایک ہتھیار کے طور پر استعمال کر رہی ہے۔مقررین نے کہا کہ مودی حکومت نے مقبوضہ وادی کشمیر کو ایک بڑی جیل میں تبدیل کر کے کشمیریوںکے تمام بنیادی حقوق سلب کررکھے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ بھارتی فورسز کے وحشیانہ تشدد کیوجہ سے ہزاروں کشمیری اپاہج ہوچکے ہیں۔
انہوںنے کہا کہ اقوام متحدہ کو چاہیے کہ وہ مقبوضہ علاقے میںجاری بھارتی مظالم کا موثر نوٹس لے اور تنازعہ کشمیرکو اپنی پاس کردہ قراردادوں کےمطابق حل کرانے کیلئے کردار ادا کرے۔