کشمیری بھارتی مظالم کے باوجود تحریک آزادی کو منطقی انجام تک پہنچانے کیلئے پر عزم ہیں، حریت کانفرنس
سرینگر: بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی بھارتی حکومت کیطرف سے علاقے میں جاری قتل عام اور نوآبادی منصوبو ں کی شدید مذمت کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں ایک بیان میں کہا کہ بی جے پی حکومت نے 5 اگست 2019 کے بعد مقبوضہ علاقے میںقتل عام ،تشدد، جعلی مقابلوں، گرفتاریوں، گھروں پر چھاپوں، کشمیریوں کی املاک پر قبضے ، کشمیری سرکاری ملازمین کی برطرفی اور جبر واستبداد کے دیگر ہتھکنڈوں میں تیزی لائی ہے۔ انہوںنے کہا کہ کشمیریوںکے قتل عام کا واحد مقصد علاقے میں مسلمانوں کی اکثریت کو اقلیت میں بدلنا ہے۔
انہوںنے کہا کہ کشمیریوں کی جائیدادیں غیر قانونی طور پر ضبط کی جا رہی ہیں، انہیں نوکریوں سے برطرف کیا جا رہا ہے جسکا واحد مقصد انہیں ڈرا دھمکاکر تحریک آزادی سے کنارہ کشی اختیار کرنے پر مجبور کرنا ہے۔
ترجمان نے کہا کہ جموں و کشمیر عالمی سطح پر تسلیم شدہ ایک متنازعہ علاقہ ہے اور اقوام متحدہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے کئی قراردادیں پاس کر چکی ہے جن میں کشمیریوں کے حق خود ارادیت کو تسلیم کرتے ہوئے انہیں ایک آزادانہ او ر منصفانہ استصواب رائے کے ذریعے یہ حق دینے کی بات کی گئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے تمام تر مظالم کے باوجود کشمیر یوںکے حوصلے بلند ہیں اور وہ تحریک آزادی کو اسکے منطقی انجام تک پہنچانے کے لیے پر عزم ہیں۔
ترجمان نے بھارت پر زور دیا کہ وہ مقبوضہ علاقے میں جاری اپنی جارحانہ کارروائیاں بند کر کے کشمیریوں کو انکا پیدائشی حق، حق خود ارادیت دے۔ انہوںنے اقوام متحدہ سے بھی اپیل کی کہ تنازعہ کشمیر کو اپنی پاس کردہ قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کرانے کیلئے کردار ادا کریں۔