بدعنوانی کا شکارسڑک کے تعمیراتی منصوبے کے لئے 25ہزاردرخت کاٹے گئے
سرینگریکم :غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہندواڑہ-بنگس سڑک منصوبے میں بڑے پیمانے پر بدعنوانی سامنے آئی ہے جس کے لئے راجواڑ کے جنگلات میں 25ہزارسے زائد درخت اور جڑی بوٹیوں کو جڑ سے اکھاڑ دیا گیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق یہ ماحولیاتی تباہی اس وقت سامنے آئی جب دنیا موسمیاتی تبدیلیوں کی لپیٹ میں ہے اور مقبوضہ جموں و کشمیر کو بھارتی فوج اور ٹمبر مافیا کی جانب سے سیب کے باغات اور جنگلات کی کٹائی کی وجہ سے شدید خطرات کا سامنا ہے۔گرین ٹربیونل میں ایڈووکیٹ راسخ رسول کی درخواست نے منصوبے کے غیرقانونی ہونے، بدعنوانی اور محکمہ جنگلات کے حکام اوربھارت کی تعمیراتی کمپنی کے درمیان ملی بھگت کو بے نقاب کیا ہے۔ منصوبے میں سیاسی اثرورسوخ رکھنے والے ٹھیکیداروں کی طرف سے فنڈزکا غلط استعمال کیاگیا، مقامی کمیونٹی کو ان کی روزی روٹی سے محروم کیاگیا جبکہ جنگلات کی کٹائی، مٹی کا کٹائو، لینڈ سلائیڈنگ اور حیاتیاتی تنوع کو نقصان پہنچایاگیا۔کشمیر کے جنگلات اور ماحولیاتی نظام کی تباہی موسمیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں جوابدہی اور پائیدار ترقی کی ضرورت کو اجاگر کرتی ہے۔