مقبوضہ جموں و کشمیر

کپواڑہ میں قابض حکام کی بے حسی کی وجہ سے لوگوں کوشدیدمشکلات کا سامنا

page3-3-6-696x472سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ضلع کپواڑہ کی تحصیل ہندواڑہ کے ایک گائوں ریشواری کے تقریبا 5000رہائشی بنیادی ضروریات کے حوالے سے قابض حکام کی بے حسی کی وجہ سے شدیدمشکلات سے دوچار ہیں۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ریشواری کے رہائشی ماور ندی پر پل نہ ہونے کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہیں جس کی وجہ سے کئی جانیں ضائع اور متعددمویشی ہلاک ہوچکے ہیں۔ریشواری، ہندواڑہ قصبے سے نو کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے اورپانچ ہزارافراد پر مشتمل علاقے کی آبادی ایک عارضی پل پر انحصار کرتی ہے جو اپریل سے جولائی کے دوران انتہائی خطرناک ہو جاتا ہے جب گلیشرز کا برف پگھلتا ہے۔ علاقے کے لوگ ماضی میں پیش آنے والے افسوسناک واقعات کاحوالہ دیتے ہیں جن میں بشیر احمد نے اپنے بیٹے کو کھو دیا اور حال ہی میں ایک 7سالہ لڑکی ندی میں بہہ گئی جس کی لاش ابھی تک برآمد نہیں ہوئی۔ علاقے کے لوگ کئی دہائیوں سے پل کا مطالبہ کررہے ہیں لیکن قابض حکام کوئی توجہ نہیں دے رہے۔ قابض حکام اوربھارت کے سیاسی رہنما مقبوضہ جموں وکشمیر میں ترقی کے بلندو بانگ دعوے کرتے تھکتے نہیں لیکن زمینی حقائق کچھ اور ہی بتاتے ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button