مقبوضہ جموں وکشمیر :بھارت نے سری نگر میں10 محرم کے جلوس پر پابندی لگا دی
مظلوم فلسطینیوں کے حق میں ریلی کے شرکاءپرطاقت کا وحشیانہ استعمال، متعدد افراد گرفتار
سری نگر: مودی کی زیرقیادت بھارتی حکومت نے آج سرینگر میں 10ویں محرم کے جلوس پر پابندی عائد کردی ہے۔ قابض بھارتی انتظامیہ نے گزشتہ روز سرینگر میں 9 ویں محرم کے جلوس میں مظلوم فلسطینیوں کے حق اور جابر اسرائیل کے خلاف نعرے لگانے والے کشمیریوں پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا اور دوجنوں افراد گرفتار کرلیے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق انجمن شرعی شیعیان نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں 10ویں محرم الحرم کے جلوس پر پابندی کی مذمت کرتے ہوئے اسے دینی معاملات میں براہ راست مداخلت قرار دیا۔
پولیس نے 9 ویں محرم کے جلوس کے دوران فلسطینیوں کے حق میں نعرے لگانے پر گرفتار کیے گئے افراد پر غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ’یو اے پی اے“ کے تحت مقدمات قائم کرنے شروع کردیے ہیں۔ پولیس ریلی کے مزید شرکاءکی گرفتاری کیلئے بھی چھاپے مار رہی ہے۔
نیشنل کانفرنس کے رکن بھارتی پارلیمنٹ آغا سید روح اللہ مہدی نے”ایکس“ پر لکھا ”پولیس نے گزشتہ روز سری نگر میں محرم کے جلوس میں فلسطینی عوام کے حق میں نعرے لگانے اور فلسطینی پرچم اٹھانے پر کئی نوجوانوں کو گرفتار کیا ہے، یہ اظہار رائے کی آزادی کے حق پر حملہ ہے، پولیس کو چاہیے کہ وہ ان افراد کو رہا کرے اور ان کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک کرنے سے گریز کرے“۔