بھارتی تعلیمی نظام میں فراڈ، طلبا کے مستقبل کیساتھ کھلواڑ کا سلسلہ جاری
نئی دلی:
بھارت میں مودی سرکار طلبا کو حقوق سے محروم رکھ کر ان کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق رواں سال5مئی کو ہونیوالے ‘نیٹ’امتحان کا پیپر ایک دن پہلے چند لاکھ روپے کی خاطر بیچے گئے۔ اپوزیشن لیڈرراہل گاندھی نے مودی حکومت کو کڑی تنقید کانشانہ بناتے ہوئے کہاہے کہ بی جے پی ان گھرانوں کی حمایت کر رہی ہے جو عام طلبا کے تعلیمی مستقبل کو تاریک کرنے کیلئے ملک کے امتحانی نظام کی بولی لگا رہے ہیں۔
بھارت کے علاقوں پٹنا،گودھڑا اور راجستھان میں پولیس کارروائی کے نتیجے میں 30سے 50لاکھ کی رقم برآمد کی گئی جو پیپرز لیک کرنے کیلئے لی گئی تھی۔ بی جے پی کی اس واقعے پر خاموشی اس بات کا ثبوت ہے کہ بھارتی قانون اونچے طبقے کے افراد پر نافذ نہیں ہوتا،بھارتی وزیر تعلیم دھرمندراہ پردھان نے اس واقعے کے پیش نظر تعلیمی نظام کی متعدد خامیاں گنوائیں۔راہول گاندھی نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وزیرتعلیم نے تعلیمی نظام کی خامیاں تو گنوائیں لیکن اپنی ذمہ داری بھول گئے۔ دھرمندراہ پردھان اپنی اور تعلیمی نظام کی کوتاہیوں کو سمجھنے سے قاصر ہیں اور ان کے اقتدار میں طلبا کو انصاف ملنا ناممکن ہے۔سوال یہ ہے کہ مودی سرکار آخر کب تک غیر ذمہ دار وزرا کی لاپرواہیوں کو نظر انداز کرے گی؟