مقبوضہ جموں و کشمیر

نعیم احمد خان صبرو استقامت کی نئی تاریخ رقم کر رہے ہیں: نیشنل فرنٹ

Nayeem Ahmad Khan

سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں نیشنل فرنٹ نے بھارت کی بدنام زمانہ تہاڑ جیل میں نظربندی کے سات سال مکمل کرنے پر پارٹی سربراہ نعیم احمد خان کے عزم و استقلال کو خراج تحسین پیش کیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق نیشنل فرنٹ کے ترجمان محمد حسیب وانی نے پارٹی چیئرمین کی مسلسل نظربندی پر اپنے شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہ گزشتہ سات سال سے نظر بند ہیں اس حقیقت کے باوجود کہ بھارتی تحقیقاتی ایجنسی عدالت میں اس کے خلاف کوئی ثبوت پیش کرنے میں بری طرح ناکام ہو چکی ہے۔انہوں نے انکی نظربندی کو بنیادی انسانی حقوق کی کھلی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا کہ نعیم احمد خان اور دیگر کشمیری رہنمائوں اور کارکنوں کی گرفتاری مقبوضہ خطے میں اختلاف رائے کو دبانے کی مودی حکومت کی سازش کا حصہ ہے۔انہوں نے کہا کہ نعیم احمد خان بھارتی مظالم کے باوجود صبرواستقامت کی نئی تاریخ رقم کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ نعیم احمد خان اور دیگر کشمیری رہنمائوںبشمول شبیر احمد شاہ، مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی اور دیگر کو جدوجہد آزادی میں ان کے شاندار کردار اور استصواب رائے کے مطالبے پر سزا دی جا رہی ہے۔انہوں نے جدوجہد کو اس کے منطقی انجام تک پہنچانے کے کشمیریوں کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے کہا کہ پوری کشمیری قوم حق خودارادیت کے اپنے مطالبے پر قائم ہے تاکہ خطے کے لوگوں کو اپنے سیاسی مستقبل کا فیصلہ کرنے کاموقع دیا جا سکے۔ ترجمان نے اقوام متحدہ اور دیگر عالمی اداروں سے اپیل کی کہ وہ کشمیری نظربندوں کی رہائی کے لئے اپنا کردار ادا کریں جنہیں قابض حکام نے اگست 2019سے پہلے اور اس کے بعد غیر قانونی طور پر گرفتار کیا تھا۔
دریں اثنا نیشنل فرنٹ کے ترجمان نے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ وہ 5اگست کو یوم استحصال کشمیر کے طور پر منائیں۔انہوں نے کہا کہ اس دن کو کشمیر کی تاریخ میں ایک سیاہ دن کے طور پر یاد رکھا جائے گاکیونکہ بھارت کی نسل پرست حکومت نے اس دن اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے دفعہ 370 کو منسوخ کرکے علاقے کی خصوصی حیثیت ختم کردی تھی۔انہوں نے کہا کہ یہ یکطرفہ اقدام کشمیریوں کی شناخت، ثقافت اور حقوق پر ایک ظالمانہ حملہ تھا۔انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام نے اپنے مادر وطن پر بھارت کے ناجائز قبضے کو نہ تو ماضی میں تسلیم کیا ہے اور نہ مستقبل میں کریں گے۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button