مودی حکومت نے5 اگست کوکشمیریوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کرکے پوری انسانیت کی تذلیل کی : مولوی بشیر
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظربند رہنمامولوی بشیر احمد عرفانی نے 5اگست 2019کو کشمیر کی تاریخ کا ایک دردناک اور کربناک دن قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مودی حکومت نے اس دن فوجی طاقت کے نشے میں تقریبا ایک کروڑ لوگوں کے تمام بنیادی، سیاسی، سماجی اورمذہبی حقوق سلب کرکے پوری انسانیت کی تذلیل کی ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق مولوی بشیر احمد نے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی حکومت نے ریاست جموں و کشمیرکی خصوصی حیثیت کو ختم کرکے اس کے حصے بخرے کردیے اوراسے ایک بڑی جیل میں تبدیل کردیا۔انہوں نے کہاکہ بھارتی حکومت نے کشمیر پر شب خون ما رکر ایسے مظالم ڈھائے گیے جسکی نظیر نہیں ملتی۔ہزاروں لوگوں کو گرفتار کرکے بھارت کی دور دراز جیلوں میں نظربند کیا گیا،نوجوانوں کوجعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا،ذرائع ابلاغ پربدترین پابندیاں لگائی گئیں۔حریت رہنمانے کہاکہ کسی کو بھارتی ظلم و بربریت کے خلاف بولنے کی اجازت نہیں اورجوکوئی اس پر بولنے کی کوشش کرتا ہے اس پر کالے قوانین لاگو کرکے پابند سلاسل کیا جاتا ہے ۔مقبوضہ جموں وکشمیرمیں ہر سو خوف و دہشت کا ماحول قائم کیا گیا ہے۔ بہت سارے صحافیوں کوگرفتار کیاگیاجنہیں تاحال رہا نہیں کیا گیا۔انہوں نے کہاکہ مودی حکومت کشمیریوں کو ڈرانے دھمکانے کے لیے این آئی اے اور ایس آئی اے جیسی بدنام زمانہ تحقیقاتی ایجنسیوں کے ذریعے کشمیریوں کی زمینیں اور جائیدادیں ضبط کروارہی ہے ۔ فوجی آپریشنوں کے دوران گھروں اوردیگر عمارتوں کو مسمار کیا جارہا ہے اورکشمیریوں کو سرکاری ملازمتوںسے برطرف کیاجارہا ہے۔ حریت رہنما نے کہاکہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں آبادی کا تناسب تبدیل کیاجارہا ہے اورایک مسلم اکثریتی ریاست کو اقلیت میں تبدیل کرنے کے لیے ہر قسم کے ظالمانہ ہتھکنڈے استعمال کئے جارہے ہیں۔ انہوں نے کشمیری عوام سے اپیل کی کہ وہ اس دن کو یوم سیاہ کے طور پر منا ئیںاوربھر پور احتجاج کرکے بھارت کو یہ باور کرائیں کہ ہم کسی صورت اپنے حق سے دستبردار نہیں ہونگے۔ انہوں نے کہا اس تمام تر ظلم و جبر کے باوجود کشمیری عوام اپنے حق خودارادیت کے مطالبے پر ڈٹے ہوئے ہیں اور حصول آزادی تک جدوجہد کو جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہیں۔