آزاد کشمیر

مظفر آباد :یوم استحصال کشمیر :کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام خصوصی سیمینار

WhatsApp Image 2024-08-05 at 9.38.28 PMمظفرآباد:
کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ کے زیر اہتمام یوم استحصال کی مناسبت سے مظفر آباد میں ایک خصوصی سیمینار منعقد کیاگیا ۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیمینار میں مختلف جامعات کے طلبہ و طالبات کی کثیر تعداد نے شرکت کی اور تحقیقی مقالے پیش کئے۔ سیمینارکے مہمان خصوصی ڈائریکٹر ڈاکٹر راجہ محمد سجاد خان تھے جبکہ سیمینار سے اسسٹنٹ ڈائریکٹر کشمیر پالیسی ریسرچ انسٹی ٹیوٹ خواجہ ہارون الرشید، اسسٹنٹ ڈائریکٹر سید عثمان علی بخاری، معاون میڈیا ونگ بابر بشیر اعوان اوردیگر نے خطاب کیا۔ مقررین نے کہا کہ بھارت کی طرف سے 5اگست 2019کا اقدام نہ صرف اقوام متحدہ اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے بلکہ خود بھارتی آئین کی بھی کھلی خلا ف ورزی ہے۔ بھارت نے یہ اقدام سوچ سمجھ کر اور منظم منصوبہ بندی کے تحت اٹھایا تاکہ وہ کشمیر پر اپنا غیر قانونی قبضہ برقرار رکھ سکے۔ بھارت نے 2019میں اس دن دفعہ 35-Aاور370کو منسوخ کر دیاتھا جس کے تحت جموںوکشمیر کو خصوصی حیثیت حاصل تھی ۔مقررین نے کہاکہ بھارت کے اس اقدام سے کشمیریوں کی جائیدادوں اور سرکاری ملازمتوں کے تحفظ کو ختم کر دیا گیا ہے اورجموںو کشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔انہوں نے کہاکہ بھارت کی طرف سے اب تک 61لاکھ غیر کشمیری ہندوئوں کو مقبوضہ کشمیر کے ڈومیسائل جاری کئے گئے ہیں۔ دفعہ 370کے تحت مقبوضہ کشمیر کو خصوصی ریاستی حیثیت حاصل تھی جسے ختم کر کے جموں وکشمیر کو دو یونین ٹیرٹریز میں تقسیم کر دیا گیا ہے۔مقررین نے کہاکہ مقبوضہ کشمیرکی اسمبلی میں واضح مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کیلئے نام نہادحلقہ بندیاں کی گئی ہیں اور تاریخی مقامات کے نام تبدیل کئے جا رہے ہیں۔ مقامی سطح پر سرکاری ملازمتوں میں غیر ریاستی ہندوئوں کو ترجیح دی جا رہی ہے اورمقبوضہ کشمیر میں ریٹائرڈ بھارتی فوجیوں اورہندوتوا آر ایس ایس کے کارکنوںکو آباد کیا جارہاہے ۔انہوں نے کہاکہ بھارت کے اس اقدام کا مقصدمقبوضہ کشمیر میں خانہ جنگی کی کوششیں ہے تاکہ جب کشمیری کوئی تحریک چلائیں تو غیر ریاستی افراد مقامی تحریک کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں۔انہوںنے کہاکہ بھارت کا دوسرامذموم مقصد غیر ریاستی ہندوئوں کی آباد کاری کے ذریعے مقبوضہ کشمیر کی مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنا ہے۔انہوںنے کہاکہ مودی کے بھارت میں بدترین ہندوتوا ایجنڈا مسلط ہے، دہشت گرد ہندو تنظیموں کو سرکار کی سرپرستی حاصل ہے اور آج ہندوستان میں کوئی بھی اقلیت محفوظ نہیں۔انہوںنے کہاکہ بھارت منظم انداز میں کشمیریوں کی معیشت کو بھی کمزور کر رہا ہے۔کشمیر میں پیدا ہونے والے پھلوں اور اجناس کی مارکیٹ کو بھی ختم کیا جا رہا ہے ۔ کشمیر یوں کی زمینیں غیر ریاستی ہندوئوں اور تاجروں میں تقسیم کی جا رہی ہیں۔ مقررین نے کہا کہ موجودہ حالات میں جب بھارت نے کشمیر کو کھلی جیل میں تبدیل کر رکھا ہے ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم مقبوضہ کشمیر کے عوام کی آواز بنیں اور بھارت کا اصل چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کریں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button