بھارت

بھارت میں جنسی تشدد کے بڑھتے ہوئے واقعات، مزید دو کیس رپورٹ

molestation in indiaنئی دہلی:بھارت میں جنسی تشدد کے واقعات میں پریشان کن اضافہ دیکھا جا رہا ہے اور عصمت دری کے مزید دو واقعات سامنے آنے سے لوگوں میں شدیدغم و غصہ پایاجاتاہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ایک خاتون ڈاکٹرکی عصمت دری اور قتل کے چند ہی دن بعد عصمت دری کے مزید دو واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔کرناٹک کے شہربنگلورو میں کالج کی ایک 21سالہ طالبہ کو ایک بائیکر نے عصمت دری کا نشانہ بنایا ۔ پولیس کے مطابق موٹر سائیکل سوار اسے مقررہ جگہ پر لے جانے کے بجائے ایک سنسان جگہ پر لے گیا اوراس کی عصمت دری کی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ زیادتی کا مقدمہ درج کر لیا گیاہے اور تفتیش شروع کردی گئی ہے۔ایک اور واقعے میں ریاست اتراکھنڈ کے علاقے دہرادون میں ایک سرکاری بس میں ایک نوعمر لڑکی کی اجتماعی عصمت دری کی گئی۔ پولیس نے سی سی ٹی وی کیمروںکی مدد سے بس کی شناخت کی اور پانچ ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ ملزمان کی شناخت بس ڈرائیور دھرمیندر کمار اور راجپال ،بس کنڈکٹر دیویندر، راجیش کمار سونکراور روی کمار کے طور پر کی گئی ہے۔دہرادون کے ایس ایس پی اجے سنگھ نے بتایاکہ پولیس نے سی سی ٹی وی کیمروںکی مدد سے اتراکھنڈ روڈ ویز کی بس کی شناخت کی اور پانچوں ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ ان دو واقعات سے بھارت میں جنسی تشدد کے بڑھتے ہوئے رحجان کی عکاسی ہوتی ہے جہاں خواتین اور لڑکیاں زیادتی اور استحصال کا شکار ہو رہی ہیں۔ماہرین بھارت میںجنسی تشدد کے بڑھتے ہوئے اور پریشان کن واقعات کی وجہ سماجی رویوں، قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناقص کارکردگی اور استثنیٰ کے کلچر کوقرار دیتے ہیں۔ اس کے علاوہ عصمت دری کے واقعات کو سیاست زدہ کرنے اور متاثرین کو مورد الزام ٹھہرانے کے رحجان سے مجرموں کی حوصلہ افزائی ہوتی ہے اور متاثرین خاموش رہنے پر مجبورہوجاتے ہیں۔

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button