بھارت

سابق بھارتی نائب صدر کی طرف سے ملک میں ثقافتی قوم پرستی پر اظہار تشویش


نئی دلی28 جنوری (کے ایم ایس)
بھارت کے سابق نائب صدر حامد انصاری نے انڈین امریکن کونسل کے زیر اہتما م ایک ورچول تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاہے کہ حالیہ برسوں میں ہم نے بھارت میں ایسے رجحانات دیکھے ہیں جو پہلے سے قائم شہری قوم پرستی کے خلاف ہیں اور جو ثقافتی قوم پرستی کے خیالی نظام پر زور دیتے ہیں۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حامد انصار ی نے بھارتی یوم جمہوریہ کے سلسلے میں منعقدہ ایک ورچول تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ بھارت میں یہ ماحول موجودہ انتخابی اکثریت کو مذہبی اکثریت کے طور پر پیش کرتا ہے اور سیاسی اقتدار پر اجارہ داری قائم کرنا چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایسے لوگ چاہتے ہیں کہ شہریوں کو ان کے عقیدے کی بنیاد پر الگ کیا جائے اور عدم تحفظ کو فروغ دیا جائے ۔ ایسے خیالات کو سیاسی اور قانونی طور پر چیلنج کرنے کی ضرورت ہے ۔تقریب میں امریکی قانون سازوں نے حامدانصاری کی باتوں سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ بھارت میں مذہبی آمریت اور امتیازی سلوک کے مسائل موجود ہیںاور افسوس کی بات ہے کہ بھارت میں جمہوریت تنزلی، انسانی حقوق کی پامالی اور مذہبی قوم پرستی کا عروج دیکھ رہی ہے ۔تقریب میں حامد انصاری کے علاوہ اداکارہ سورا بھاسکر اور تین امریکی قانون ساز جم میک گورن، اینڈی لیون اور جیمی رسکن بھی شریک تھے۔ امریکی ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ تقریب میںحامد انصاری کے خطاب پر بھارت میں بی جے پی اور وشو ہندو پریشد سمیت ہندو انتہا پسند تنظیموں کی طرف سے ان پر شدید تنقید کی جارہی ہے ۔
واضح رہے کہ انڈین امریکن مسلم کونسل کو بھارت نے ممنوعہ جماعت قراردیا ہوا ہے ۔ بھارت 2014سے ڈیموکریسی انڈیکس میں 27 سے 53 ویں پوزیشن پر آ گیا ہے ، اور ‘فریڈم ہاوس: نے بھارت کو ‘آزاد’سے ‘جزوی طور پر آزاد’ملک کے زمرے میں ڈال دیا ہے۔

Channel | Group  | KMS on
Subscribe Telegram Join us on Telegram| Group Join us on Telegram
| Apple 

متعلقہ مواد

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button