مقبوضہ کشمیر کی ریاستی شناخت بحال نہ ہونے کی صورت میں سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے، عمر عبداللہ
سرینگر:
غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیر میں نیشنل کانفرنس کے نائب صدر عمر عبداللہ نے کہا ہے کہ اگر مودی حکومت جموں و کشمیر کو ریاستی شناخت بحال نہیں کرتی تو ان کی جماعت بھارتی سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق عمر عبداللہ نے سرینگر میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ در حقیقت ہم اپنے اختیارات کی واپسی کیلئے جدوجہد کر رہے ہیں اور اس میں ہمیں کوئی شک نہیں کہ ہم ضرور کامیاب ہوں گے ۔ انہوں نے کہاکہ پہلے مرحلے میں جموں وکشمیر کی ریاستی شناخت واپس لی جائے گی ۔انہوں نے کہا کہ اگرمودی حکومت جموں و کشمیر کو ریاست کا درجہ بحال نہیں کرتی تو ان کی پارٹی سپریم کورٹ سے رجوع کرے گی۔عمر عبداللہ نے کہاکہ ہمیں سپریم کورٹ کو یاد دلانا ہے کہ مودی حکومت نے عدالت عظمیٰ سے جموں و کشمیر کی ریاستی شناخت کی بحالی کا وعدہ کیاتھا ، جسے اب وہ پورا نہیں کر رہی ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ہمیں صرف سپریم کورٹ سے ہی انصاف ملے گا۔سپریم کورٹ کی طرف سے اگست2019 کے مودی حکومت کے فیصلے کو برقراررکھنے کے باوجود دفعہ 370کی بحالی کیلئے نیشنل کانفرنس کی کوششوں کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہاکہ ہم سیاسی محاذ پر جدوجہد کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ سپریم کورٹ اس فیصلے سے قبل تین بار 370کو برقراررکھا تھا۔تو کیاہم امید نہیں کر سکتے کہ سپریم کورٹ اپنا فیصلہ بدل دے گی؟ اگر بی جے پی نے تین فیصلوں کے بعد بھی شکست تسلیم نہیں کی تو ہم صرف ایک فیصلے کے بعد ہار کیسے قبول کرلیں؟