بھارت:راجستھان میں مسلمان نوجوان پر تشدد، جے شری رام کا نعرہ لگانے پر مجبور
اجمیر: بھارتی ریاست راجستھان میں ہندو انتہاپسندوں کے ایک گروپ نے ایک مسلمان نوجوان پر وحشیانہ تشدد کیا اور اسے”جے شری رام”کے نعرے لگانے پر مجبور کیا۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق ریاست کے شہر اجمیر میںجیتو بھاٹی نامی ایک ہندو انتہاپسندکی قیادت میں حملہ آوروں نے سمیر قریشی کو مارا پیٹا، اسے ہندوتوا کا نعرہ لگانے پر مجبور کیا اور انسٹاگرام پر ایک گھنٹے تک حملے کو براہ راست دکھایاگیا۔سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ایک ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مسلمان نوجوان شدید زخمی ہے اور ہندوتوا حملہ آوروں سے التجا کر رہا ہے کہ اسے مارنا بند کریں۔ تاہم ہندوتوا حملہ آوروں کوکوئی رحم نہیں آیا اور قریشی کی پٹائی جاری رکھی۔ متاثرہ شخص کو اسپتال میں داخل کرایا گیا اور اس کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ویڈیو میںجیتو بھاٹی کو سمیر کوپاکستانی مسلمان کہتے ہوئے اورگالیاں دیتے ہوئے سنا جاسکتا ہے۔ ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص قریشی کو لاتیں مار رہا ہے اور اسکے چہرے پر بار بار گھونسے مار رہا ہے۔ سمیر قریشی کو جے شری رام کا نعرہ لگانے پر مجبورکیاجاتا ہے۔ ویڈیو میں کم از کم چار ہندو انتہاپسند نظر آ رہے ہیں جن میں سے کچھ نے اپنے چہرے چھپانے کے لیے ماسک کا استعمال کیا ہے۔ اس سلسلے میں ابھی تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔