نام نہاد انتخابات کا اعلان ہوتے ہی بی جے پی کااندرونی انتشار بے نقاب
سرینگر: غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں انتخابات کا اعلان ہوتے ہی بی جے پی کااندرونی انتشار کھل کر سامنے آگیا ہے۔
کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پیر کو پارٹی نے انتخابی امیدواروں کی اپنی پہلی فہرست کااعلان کیا تو بی جے پی کے کارکنوں نے پارٹی دفتر میں شدید ہنگامہ آرائی کی ،پارٹی کے خلاف نعرے لگائے اور توڑ پھوڑ کی۔ حالات کو دیکھ کر بی جے پی نے ایک گھنٹے کے اندر ہی اپنی پہلی فہرست واپس لے لی۔ کچھ دیر بعد دوسری اور تیسری فہرست جاری کی گئی لیکن بی جے پی قیادت محض16 ناموں پرہی اتفاق کرپائی۔ دوسری فہرست میں15اور تیسری فہرست میں صرف ایک نام کااعلان کیا گیا۔ بی جے پی نے اپنی پہلی فہرست واپس لے کر مزید دو فہرستیں جاری تو کردیںلیکن اس کے مقامی لیڈروں کا غم و غصہ کم ہوتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ بی جے پی کی دوفہرستوں میں 16 امیدواروں کے ناموں کا اعلان ہونے کے بعد سینئررہنمائوں نے شدید ناراضگی کااظہار کیا کیونکہ اس میں ان کے نام شامل نہیں ہیں۔اس کے بعد بڑی تعداد میں بی جے پی رہنمائوں اور کارکنوں نے پارٹی دفتر کے باہر نعرے بازی شروع کی۔انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ پارٹی نے سینئر رہنمائوںکو نظرانداز کیا ہے جو ناقابل برداشت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اس فہرست کو منسوخ نہ کیا گیا تو بی جے پی میں ایک بڑی بغاوت ہو گی۔